کسان

بھارت، نئے قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج میں ہزاروں خواتین بھی شامل

نئی دہلی (عکس آن لائن )بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ کئی ماہ سے جاری کسانوں کے احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین بھی شامل ہوگئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دہلی کے مضافات میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر ہزاروں خواتین بھی جمع ہوئیں اور مطالبہ کیا کہ نئے زرعی قوانین کو ختم کردیا جائے۔کسان خاندان سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ وینا کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم دن ہے کیونکہ یہ دن خواتین کی طاقت کا مظہر ہے۔بھارتی پنجاب کے علاقے ٹکری سے احتجاج کے لیے آئی ہوئی وینا نے نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اگر ہم متحد ہوئے تو پھر ہم اپنے مقاصد بہت جلد حاصل کر سکتے ہیں۔

پولیس اور احتجاج کے منتظمین کا کہنا تھا کہ دارالحکومت دہلی اور ریاست ہریانہ کی سرحد کے قریب ہونے والے اس مظاہرے میں 20 ہزار سے زائد خواتین شریک ہوئیں۔سماجی کارکن کویتھا کوروگانتی نے کہا کہ یہ وہ دن ہے جس کا انتظام اور کنٹرول خواتین کریں گی، مقررین بھی خواتین ہوں گی اور خواتین کے مسائل اور کسان خواتین سے متعلق قوانین زیر بحث آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ خواتین کے کردار کو نمایاں کرنے کا ایک اور موقع ہے جو وہ بھارت کی زراعت اور اس تحریک دونوں میں ادا کر رہی ہیں۔کویتھا کوروگانتی نے کہا کہ نئے قوانین میں خواتین کسانوں کا بھی مردوں کی طرح بڑا نقصان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ مارکیٹوں میں حالات سنگل خاتون کے لیے پہلے ہی بہت مشکل تھے اور اب مزید ابتر ہوجائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں