نئی دہلی(عکس آن لائن)اپنی عدالتیں اپنے کمیشن اور فیصلے بھی اپنی مرضی کے ۔ گجرات کے قصاب مودی کو دو ہزار دو میں ہونے والی قتل و غارت گری میں بے قصور قرار دے دیا گیا۔
تحقیقات کرنے والا مودی کا کمیشن کہتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف یہ دنگا فساد طے شدہ منصوبہ کے تحت نہیں ہوا۔سترہ سال پہلے جب ریاست گجرات کے وزیراعلی مودی تھے تو مسلمانوں پر انسانیت کو شرما دینے والے ظلم و بربریت کی مثالیں قائم کی گئیں۔
ان کے خون سے ہولی کھیلی گئی اور ان کی املاک کو جلا کر راکھ کردیا گیا ۔ دنیا جانتی ہے کہ اس مسلم کش فساد کے پیچھے جلاد مودی تھا جس نے مسلم متاثرین کی مدد کو آنے والی بھارتی فوج کو گجرات کے ہوائی اڈے سے باہر بھی نہیں نکلنے دیا ۔ چند گھنٹوں میں سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کردیا گیا اور ہندو انتہا پسندوں نے مودی کے اشاروں پر یہ شیطانی کھیل خوب کھیلا۔ اس سفاکیت کی بنا پر امریکا میں ایک عرصے تک مودی کو داخلے کی اجازت نہیں تھی ۔اس فسادات کی تحقیقات کرنے والے نانواتی کمیشن کی یہ رپورٹ حیران کن ہے جس نے مودی کو کلین چٹ دے دی ہے ۔
کمیشن کہتا ہے کہ دو ہزار دو کے فسادات طیشدہ منصوبے کا حصہ نہیں تھے ۔ گجرات کے مسلمانوں کے قاتل مودی کو بے قصور قرار دیے جانے کے بعد یہی بات تو طے ہوگئی کہ بھارت کا ہر ادارہ انتہا پسندی اور متعصب سوچ رکھتا ہے اور بھارتی مسلمانوں کی زندگی دوزخ بنانے میں کوئی کشر نہیں چھوڑ رہا ۔