اسلام آباد(عکس آن لائن)وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی ، زرتاج گل نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی داخلی مائیگریشن ، خاص طور دیہی علاقوں سے شہری آبادیوں کی طرف نقل مکانی، آئندہ ملک کے لیے بڑا بحران ثابت ہو گی ، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب اور خشک سالی کی وجہ سے ملک میں پانی کے وسائل اور فصلوں کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ، جس کی وجہ سے کمزور دیہی کمیونٹیز کو نقل مکانی پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔وہ ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی ( ایس ڈی پی آئی )کے زیرِ اہتمام جنوبی ایشیا میں ماحولیاتی تبدیلی اور مائیگریشن کے عنوان سے منعقدہ ایک سیمینار سے کر رہی تھی ۔
زرتاج گل کا کہنا تھا کہ بہت سارے پسیماندہ لوگوں نے جنوبی پنجاب کے علاقوں ، خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے شکار اضلاع ڈی آئی خان اور مظفرگڑھ ، سے قریبی شہروں میں مائیگریشن شروع کر دی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بے قابو مائیگریشن کے باعث غیر قانونی شہری آبادیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے نمٹنے کے جلد اور موثر پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ایس ڈی پی آئی کے ایگز یکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مائیگریشن ایک عالمی رجحان ہے جسے روکا نہیں جا سکتا بلکہ بہتر پالیسی اقدامات کے ذریعے اچھے طریقے سے اس عمل کو منظم کیا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ایک جامع قومی مائیگریشن پالیسی مرتب دی جائے جس میں ماحولیاتی تبدیلیوں سمیت تما م وجوحات کو مدِنظر رکھا جائے لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کرتی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ مائیگریشن کے جتنے پش فیکٹر ز ہیں حکومت ان وجوہات کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے ۔