بلوچستان (عکس آن لائن)نگراں وزیرِاطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ چند عناصر بیرونی آلہ کار بنے ہوئے ہیں، ریاستی اداروں کیخلاف اقدامات پر دھرنے کے شرکا کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
جان اچکزئی نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشتگرد تنظیمیں پاکستان میں بےگناہ شہریوں پر حملے کر رہی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال کو مسخ کرکے سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنےکی منصوبہ بندی کی گئی، یہ منصوبہ بندی لاپتہ افراد کے بیرون ملک مارے جانے پر بے نقاب ہوگئی، کئی عالمی اداروں نے دہشتگردوں کے ایجنٹوں سے رابطے کرکے پاکستان کو بدنام کرنے کی رپورٹس جاری کیں۔
نگراں وزیرِاطلاعات بلوچستان نے کہا کہ اس صورتحال کا بروقت نوٹس لے کر ہم نے بروقت وضاحت بھی کردی۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت نے ماہ رنگ بلوچ کے لانگ مارچ کو تحفظ فراہم کیا، بعض سیاستدان چند عورتوں کے اسلام آباد میں دھرنے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے تھے لیکن اس دھرنےکی ناکامی سے انہیں دھچکا لگا ہوگا۔
جان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کےنوجوان آپ کےجھانسےمیں آنے والے نہیں، ہم انسانی حقوق کے مسائل پر تعمیری تنقید کاخیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کے خلاف یکطرفہ اور شر انگیز پراپیگنڈا کیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کےکالعدم علیحدگی پسند تنظیموں سے روابط کو نظر انداز کرناحقائق سے آنکھیں چرانا ہے، دہشتگرد تنظیمیں بے شمار حملوں اور معصوم شہریوں کےخلاف مظالم کی ذمہ دار ہیں۔
نگراں وزیرِاطلاعات بلوچستان نے کہا کہ ایک طرف ایمنسٹی انٹرنیشنل لانگ مارچ کی حالت زار پر اس قدر تشویش کا اظہار کرتی ہے تو دوسری طرف وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کسی کی آلہ کار نہ بنے بلکہ غیر جانبدار رہے۔
جان اچکزئی نے کہا کہ اسلام آباد کے عوام نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کو مسترد کیا تھا، امن وامان ایک چیلنج ہے، بلوچستان سمیت کہیں بھی دہشتگردی کے واقعات ہوسکتےہیں، سیکیورٹی تھریٹ ہے لیکن دہشتگردوں کےحملوں اور سیکیورٹی تھریٹ سےجمہوری عمل متاثر نہیں ہوگا۔