نوازشریف

بلوچستان کی ترقی ہمیں ہمیشہ سے عزیز رہی ہے، نوازشریف

کوئٹہ(عکس آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ بلوچستان کی ترقی ہمیں ہمیشہ سے عزیز رہی ہے، ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلے،سب کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت پر چلیں گے،سب کے ساتھ تعاون کا رشتہ جوڑا تھا، اس رشتے کو مزید مظبوط بنائیں گے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف اور صدر شہبازشریف نے بلوچستان کی اہم سیاسی قیادت سے ملاقات کی جس میں مستقبل میں اشتراک عمل اور سیاسی تعاون کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاکہ بلوچستان کی ترقی ہمیں ہمیشہ سے عزیز رہی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے بلوچستان میں ہزاروں کلومیٹر سڑکوں کا جال بچھانے کا سلسلہ شروع کیا تاکہ غربت اور پسماندگی کا خاتمہ ہوسکے۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ گوادر سے کوئٹہ ساڑھے چھ سو کلومیٹر کی سڑک تعمیر کرکے بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات فراہم کیں۔

انہوںنے کہاکہ گوادر کوئٹہ سڑک کی تعمیر سے دو دن کا سفرکم ہوکر آٹھ گھنٹے رہ گیا ، اس سڑک کی تعمیر کے دوران چالیس سے زائد نوجوان شہید ہوئے تھے، انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ گوادر سے خضدار اور رتو ڈیرو شاہراہ تعمیر کرکے جنوبی بلوچستان کے علاقوں کو سندھ سے جوڑا گیا، اِن دونوں سڑکوں کی بنیادہم نے 1998ـ1999 میں رکھی تھی۔نوازشریف نے کہاکہ ہکلہ اور ڈی آئی خان روڈ: ہگلہ اور ڈی آئی خان کی بنیادہم نے رکھی تھی ،اس منصوبے پر چار سال کام رْکا رہا، وزیراعظم شہبازشریف نے دوبارہ کام شروع کرایا۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ یارک ساگو ڑوب شاہراہ کو دورویہ اور بہتر بنانے، این 50 سے ملانے کا کام ہم نے شروع کیا، بسیمہ سے خضدار تک شاہراہ تعمیرکی گئی، یک مچ سے خاران کی سڑک کی تعمیر کا آغاز کیا جو تقریباً تکمیل کے قریب ہے۔ نوازشریف نے کہاکہ جاپان کے تعاون سے راکھی گاج سے بے واتا تک سڑک بنائی جو شمالی بلوچستان کو جنوبی پنجاب (ڈی جی خان) سے جوڑتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے قلات ، کوئٹہ، چمن ،خضدار، کراچی دورویہ (این 25) پر کام شروع کیا۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ اس پر کام نہ روکا جاتا تو اب تک مکمل ہوتی، سولہ ماہ کی حکومت میں پھر کام شروع ہوا، ، دوسے تین سال میں مکمل ہوگی، اللہ تعالی کے فضل وکرم سے 1998ـ1999 میں کوسٹل ہائی وے کی بنیاہم نے د رکھی تھی۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ گلگت سکردو ہائی وے ہم نے شروع کی، 62 ارب روپے کی لاگت سے ہم نے ہی مکمل کی۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ بلوچستان کے لئے ترقی اور ڈیویلپمنٹ کا جو کام ہم نے شروع کیاتھا، ہماری حکومت کے بعد وہ سفر روک دیا گیا، ہمارا شوق تھا ہماری محبت تھی ہماری فکر تھی بلوچستان کے لئے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے 1998 میں گوادر کی ترقی کا سفر شروع کیا تھا یہ آج اور کل کی بات نہیں ہے، دہشت گردی کو ہم نے مکمل طور پہ ختم کیا۔

انہوںنے کہاکہ لوڈشیڈنگ کو مکمل طور پہ ختم کر دیاتھا، بلوچستان میں 400 سے زائد چھوٹے ڈیم کے منصوبے شروع کئے، بلوچستان اور سابق قبائلی علاقوں کے پانچ ہزار سے زائد طالب علموں کو وظائف دئیے۔ انہوںنے کہاکہ پسماندہ علاقوں کے ان ہزاروں بچوں نے وظائف پر بہترین تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ تربت، خضدار، ڈیرہ مراد جمالی، پشین، گوادر، نوشکی اور وڈھ میں یونیورسٹی کیمپس کھولے جہاں ہزاروں نوجوان زیر تعلیم ہیں، ہم گوادر تک پانی پہنچا چکے تھے، بعد میں کام رک گیا۔ انہوںنے کہاکہ ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلے،سب کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت پر چلیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سب کے ساتھ تعاون کا رشتہ جوڑا تھا، اس رشتے کو مزید مظبوط بنائیں گے۔سیاسی قائدین نے نوازشریف کی آمد اور ملاقات پر شکریہ ادا کیا ،سیاسی قائدین نے ملک بالخصوص بلوچستان کی ترقی کے لئے نوازشریف کے جذبے اور سوچ کو سراہا ۔ ملاقات میں قائدین کا مستقبل میں اشتراک عمل اور سیاسی تعاون کرنے پر اتفاق کیاگیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں