لاہور(عکس آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اسلم طاہر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے برآمدی شعبے پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ اورانہیں زائل کرنے کیلئے اقدامات کی جانب پیشرفت پر مبنی پالیسی کی تیاری کیلئے ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے ،مرکزی بینک کی جانب سے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کےلئے 4اور5فیصد پرقرض کی فراہمی قابل ستائش اقدام ہے تاہم اس کے لئے شرح سود کو ختم کیا جائے۔
وہ ہفتہ کو کارپٹ انڈسٹری کے حوالے سے جائزہ لینے کےلئے ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف، وائس شیخ عامر خالد سعید،سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک،سینئر ممبرریاض احمد،سعید خان ،اعجاز الرحمان،محمد اکبرملک،میجر(ر) اختر نذیر اور دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں کوروناوائرس کی وجہ سے کارپٹ انڈسٹری اور اس سے وابستہ ہنرمندوں پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا ۔
محمد اسلم طاہر نے کہا کہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی صنعت پہلے ہی بے پناہ مشکلات کا شکارتھی اورموجودہ حالات نے اس پر مزید اثرات مرتب کئے ہیں ۔ حکومت مالی معاونت دے کر کارپٹ انڈسٹری کو لوگوں کی دہلیز پر روزگار کی فراہمی ذریعہ بنا سکتی ہے جس سے معیشت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں کےلئے بروقت ریلیف پیکج کا اعلان کیا گیا لیکن اسے فی الفور ریلیز کیا جائے اور اس کے ساتھ حفاظتی تدابیر اپنا کر کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ماہرین اور اسٹیک ہولڈرزپر مشتمل کمیٹی بنائے جو برآمدی شعبے کے حوالے سے آئندہ کی پالیسی مرتب کرکے اپنی سفارشات پیش کرے ۔