خادم حسین

بجٹ میں معاشی بحالی کا کوئی منصوبہ نہیں ،صنعتی شعبہ کو کورونا سے نمٹنے کیلئے ریلیف دیا جائے ‘خادم حسین

لاہور(عکس آن لائن)تاجر رہنما خادم حسین نے کہا ہے کہ بجٹ میں معاشی بحالی کا کوئی منصوبہ نہیں صنعتی شعبہ کو کورونا سے نمٹنے کیلئے ریلیف دیا جانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ تاجر و صنعتی برادری کے دیرینہ مطالبہ پر خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط کا خاتمہ اور بینکوں سے اپنی ہی جمع شدہ رقم کے لین دین پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس جو کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹ ہے کو ختم نہ کرکے کاروباری برادری کو مایوس کیا گیا

ان خیالات کااظہار انہوں نے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ کو رونا وائرس نے 68سال بعد پاکستان کی معاشی شرح نمو کو منفی کردیا جو تشویشناک امر ہے، معیشت کا حجم سکڑ گیا ہے عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق آئندہ سال میں پاکستان کی جی ڈی پی نمو منفی 1فیصد رہے گی عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں شرح نمو پاکستان کے کی جی ڈی پی شرح نمو کے تین سال کے تخمینے کو مدنظر رکھ کرنظرثانی کرکے آئندہ مالی سال کیلئے منفی 1فیصد کی گئی ہے جبکہ بجٹ میں جی ڈی پی کی شرح نمو2.1%مقرر کی گئے ہے جو غیر حقیقی ہے ۔

موجودہ حالات میں جی ڈی پی2.1% گروتھ کیسے ممکن ہے۔ . اسکو حاصل کرنے کا کوئی راستہ نہیں بتایا گیا. کسی نئے ٹیکس کے بغیر 27% ریونیو گروتھ کیسے حاصل کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کوئی نیا ٹیکس نہ لگا نا خو ش آئند ہے لیکن پہلے سے موجود ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ سے ملک میں ہوشربا مہنگائی جنم لے گی ۔مزید منی بجٹ آئیں گے اور عوام پر بوجھ ڈالا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں