لاہور(عکس آن لائن)تاجر رہنما انجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے سینئر نائب صدرراجہ عدیل و سابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافوں کے باعث صنعتکار پریشانی میں مبتلا ہے بجلی مہنگی ہونے سے ٹیکسٹائل سمیت پانچ بڑے برآمدی سیکٹر شدید متاثر ہورہے ہیں اور برآمدات کا ہدف حاصل ہونا ناممکن ہوجائے گا ۔بجلی مہنگی ہونے سے ہر سال 2ارب ڈالر سرمایہ کاری کا راستہ بند ہورہا ہے جس سے حکومتی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور حکومت مالی طور پر مشکلات کا شکار ہوگی۔
انہوںنے کہا کہ اگر حکومت برآمدات بڑھانا چاہتی ہے تو پانچ سال کے لئے انرجی ٹیرف فکس کرکے ریفنڈز کی ادائیگی تیز تر کرے تاکہ ہر سال دو ارب ڈالر کی نئی سرمایہ کاری یقینی بنائی جاسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے شہید گنج کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راجہ عدیل اشفا ق نے کہا کہ انڈسٹریز کو بجلی بلوں میں نیلم جہلم سرچارج، فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج اور دیگر متفرق ٹیکسز شامل کرکے بجلی کی قیمتوں میں دو گناہ سے زیادہ اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ پاکستان کے ہمسائیہ ممالک چین، بھارت، بنگلہ دیشن میں بجلی سستی ہے ہم مہنگی بجلی کے باعث بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مہنگی مصنوعات کے باعث ان ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتے اس لیے صنعتی شعبہ کی بجلی کی قیمتوں میں کمی کرکے انہیں پانچ سال کیلئے فکس کردیا جائے تاکہ صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں کمی سے اشیاءسستی اور ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ برآمدات میں بھی اضافہ ہو اور حکومت معاشی طور پر مستحکم ہوسکے۔