بجلی اور پٹرولیم

بجلی اور پٹرولیم کی قیمتیں بڑھانے سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی،میاں زاہدحسین

کراچی (عکس آن لائن)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران اشیائے خورو و نوش اور دیگر ضروری ساز و سامان و خدمات کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کے بعد اب ان میں کچھ استحکام آیا ہے مگر یہ جلد دوبارہ بڑھنا شروع ہو جائیں گی۔ڈھائی سال میں کھانے پینے اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمت میں اوسطاًاکتیس فیصد تک اضافہ ہوا ہے جبکہ حال ہی میں بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سترہ فیصد اضافہ سے تقریباً تمام اشیاء کی قیمتوں میں جلد اضافہ ہونا شروع ہو جائے گااور مہنگائی کے ایک اور سیلاب سے عوام کی پریشانی بڑھ جائے گی جبکہ آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے نسخے معیشت کے ہر شعبے کو بے جان کرنا شروع کر دینگے۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قیمتیں کم نہیں ہو رہی ہیں نہ ان میں کمی کا کوئی امکان ہے .

جس کا مطلب ہے کہ عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا کیونکہ حکومت اس ضمن میں مکمل طور پر بے بس ہو چکی ہے تاہم نعرے اور بلند بانگ دعوے جاری ہیں ۔ایک طرف کرونا وائرس نے معیشت کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ دوسری طرف آئی ایم ایف اپنی سخت پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنا رہی ہے جس نے گندم چینی اورسبزیوں وغیرہ کو عوام کی قوت خرید سے زیادہ کر دیا ہے۔اپنا گھر بنانے کے خواب دیکھنے والے سفید پوش لوگوں کی بڑی تعداد اپنا معیار زندگی برقرار رکھنے کے قابل نہیں رہی اور وہ چھوٹے اور سستے گھروں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ان حالات میں بالواسطہ ٹیکسوں کی بھرمار نے عوام پر دبائو بڑھا دیا ہے اور ٹیکس کا ہدف حاصل کرنے کے لئے اس میں مذید اضافہ کیا جائے گا۔ان حالات میںعوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں تو وہ تعلیم اور صحت کے اخراجات برداشت کرنے کے قابل کیسے رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاشی استحکام کے نام پر معیشت کو مذید گہرائی میں دھکیلنے میں مصروف ہے جسکی قیمت عوام نے ہی ادا کرنی ہے جس سے حکومت کا ووٹ بینک بری طرح متاثر ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں