فیصل آباد (عکس آن لائن) باغبانوں کو رواں ماہ جنوری کے دوران شاخ تراشی کے عمل کے ساتھ انگور کی قلمیں تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ جنوری کے مذکورہ ایام میں جب انگور کی بیلیں خوابیدہ حالت میں ہو ں تو ان کی شاخ تراشی کے عمل کے ساتھ قلمیں تیار کر لی جائیں اور قلمیں تیار کرنے کے بعد انہیں چھوٹے چھوٹے بنڈلوں کی صورت میں باندھ کر نمدارریت یا مٹی میں کم و بیش ایک ماہ کیلئے دبادیاجائے کیونکہ اس عمل کے نتیجے میں قلمیں نرسری میں لگانے کے بعد جلد ہی جڑیں اور پھوٹ نکالنا شروع کردیتی ہیں۔
محکمہ زراعت فیصل ۱ٓباد کے ترجمان نے بتایا کہ انگور کی کاشت تقریباًہر قسم کی زمین میں کی جاسکتی ہے تاہم انگورکی کامیاب کاشت کیلئے درمیانی ذرخیز ، ہلکی میرا اور مناسب مقدار میں نامیاتی مادہ رکھنے والی زمین زیادہ موزوں ہے البتہ کلراٹھی ، سیم زدہ اور بھاری میرازمین سمیت ایسی زمین جس میں پانی دیر تک کھڑارہے وہ انگور کی کاشت کیلئے مناسب نہیں ہے۔