چین

ایک پرامن اور مشترکہ خوشحالی کی حامل دنیا کے لیے چین کی بھر پور کوششیں ، چینی میڈ یا

بیجنگ (عکس آن لائن)2024 ختم ہونے والا ہے اور لوگوں میں ایک اتفاق رائے یہ ہےکہ دنیا اس سال زیادہ ہنگامہ خیز رہی ہے –

یوکرین بحران اپنے تیسرے سال میں داخل ہو گیا ہے، اور امن و امان تعطل کا شکار ہے۔ فلسطین- اسرائیل تنازعے کا نیا دور جاری ہے، جس سے المناک انسانی آفات جنم لے رہی ہیں اور مشرق وسطیٰ کی سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ دہشت گردی کے سنگین حملوں اور وقتا فوقتا اسلحہ کی بڑھتی ہوئی دوڑ نے لوگوں میں عدم تحفظ کے احساس کو بڑھا دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے چین نے اس سال عالمی امن کی بحالی اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے فعال طور پر بھر پور کوشش کی ہے۔ 2024 میں چینی صدر شی جن پھنگ نے متعدد کثیر الجہتی مواقع پر مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے نئے وژن کی وکالت کی اور گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے نفاذ کو فعال طور پر فروغ دیا۔ اس وقت اس انیشی ایٹو کو 119 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے اور یہ عالمی اثر و رسوخ کے ساتھ ایک بین الاقوامی اتفاق رائے بن چکا ہے۔

چین بات چیت اور تعاون کو فروغ دینا جاری رکھے گا اور ایک منصفانہ اور زیادہ جامع عالمی اقتصادی گورننس سسٹم کے قیام کو فروغ دے گا۔ 2024 میں بین الاقوامی برادری نے چین کے معاشی کردار کا جائزہ کچھ یوں لیا ۔ “انصاف” چین کی عالمی اقتصادی حکمرانی کے فروغ کی کلید ہے۔

“کشادگی” عالمی اقتصادی حکمرانی کو بہتر بنانے کے لئے چین کی کوششوں کا صحیح مطلب ہے. چین نے ٹرانزٹ ویزا فری پالیسی میں بہتری اور اصلاح کا اعلان کیا ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری تک رسائی کے لئے منفی فہرست کو کم کرنا جاری رکھا ہے، مینوفیکچرنگ تک رسائی کو مکمل طور پر آزاد بنایا ہے، ایشیا بحر الکاہل کے آزاد تجارتی علاقے کے عمل کو فعال کیا ہے، عالمی اقتصادی ترقی میں نئی قوت پیدا کی ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے مزید مشترکہ مواقع پیدا کیے ہیں.
“گلوبل ساؤتھ” کا اجتماعی عروج دنیا میں عظیم تبدیلیوں کی ایک واضح علامت ہے۔

گلوبل ساؤتھ کے رکن کی حیثیت سے چین گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ منصوبے کے مطابق 2025 کے آغاز میں نو ممالک باضابطہ طور پر برکس پارٹنر بن جائیں گے اور “گلوبل ساؤتھ” کی طاقت کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

متعدد بین الاقوامی تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ نئے سال میں متعدد خطرات میں نمایاں اضافہ ہوگا ، اور عالمی گورننس کو مزید چیلنجز کا سامنا رہے گا۔ چین بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا جاری رکھے گا اور ایک بہتر مستقبل تخلیق کرنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا.