وفاقی وزیر داخلہ

ایک ماہ میں اسلام آباد سے تمام پٹوار خانے ختم کر دیئے جائیں گے، تمام ریکارڈ آن لائن مہیا ہو گا ، وفاقی وزیر داخلہ

اسلام آباد (عکس آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایک ماہ میں اسلام آباد سے تمام پٹوار خانے ختم کر دیئے جائیں گے،تمام ریکارڈ آن لائن مہیا ہو گا ،

یکم جنوری 2021سے تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن ایک دن میں ہوگی۔ شیخ رشید نے کہا کہ اتوار کو روزلاڑکانہ میں اپوزیشن کے جلسے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم بلاول کے نعرے لگوائے، اچھی بات ہے کہ اپوزیشن سینیٹ الیکشن میں حصہ لے گی، استعفوں کے معاملے پر دوبارہ غور کریں گے،

کمپیوٹرائزڈ پرنٹ استعفے غیر قانونی ہیں ، اسلام آباد سے پولیس چیک پوسٹیں ختم کر دی گئی ہیں، اب موٹر سائیکل سکواڈ متعارف کرا رہے ، چیک پوسٹ کی جگہ پٹرولنگ گاڑیاں عوام کی سہولت کےلئے ہوں گی۔ پیر کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں اسلام آباد سے تمام پٹوار خانے ختم کر دیئے جائیں گے اور تمام ریکارڈ آن لائن مہیا ہو گا جبکہ یکم جنوری 2021سے تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن ایک دن میں ہوگی۔

شیخ رشید نے کہا کہ اتوار کو روزلاڑکانہ میں اپوزیشن کے جلسے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم بلاول کے نعرے لگوائے، ان سے کہتا ہوں کہ اگر انڈر 19کے ساتھ ہی کھیلنا ہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے، پی ڈی ایم لانگ مارچ کی باتیں کرتی ہے لیکن لانگ مارچ اور لونگ مارچ میں فرق ہوتا ہے اور استعفوں کے معاملے میں مرتضی عباسی نے کہتا ہے کہ میں نے تو دیا نہیں، امیر مقام اچھے دوست تھے ان کو دیا، انہوں نے یہاں لا کر پھینک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ اپوزیشن سینیٹ الیکشن میں حصہ لے گی، استعفوں کے معاملے پر دوبارہ غور کریں گے جبکہ کمپیوٹرائزڈ پرنٹ استعفے غیر قانونی ہیں،ارکان اسمبلی کو ہاتھ سے لکھا ہوا استعفے قابل قبول ہوتا ہے لیکن میں پر امید ہوں کہ ان کے استعفے نہیں ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ لاڑکانہ جلسے میں آصف زرداری نے جیلیں بھرنے کی بات کی لیکن انہوں نے خود جیل کا زیادہ وقت ہسپتالوں میں گزارا ہے اور انہیں معلوم ہے کہ جیل کے اثرات سے کیسے بچا جا سکتا ہے کیونکہ آصف زرداری نے کریمینلوجی میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے، وہ بہتر جانتے ہیں کہ کس طرح جیل کی سختیوں سے بچا جائے اور اب وہ جیل بھرو کی باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں شامل تمام جماعتوں کی لڑائی عمران خان سے نہیں نیب سے ہے، یہ لوگ منظور پاپڑ والے کے اکاﺅنٹ سے جان چھولے جبکہ عمران خان سے مشاورت کی ہے کہ ان کے اسلام آباد آنے کےلئے کہاں کہاں استقبالیہ لگایا جائے، اسلام آباد سے پولیس چیک پوسٹیں ختم کر دی گئی ہیں لیکن اب موٹر سائیکل سکواڈ متعارف کرا رہے ہیں جبکہ چیک پوسٹ کی جگہ پٹرولنگ گاڑیاں عوام کی سہولت کےلئے ہوں گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج جو جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں وہ جنرل ضیاءالحق کی پیداوار ہیں، مالشی اور پالشی ہیں جبکہ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کے چکر لگانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو سال تک اپوزیشن کو جب سائیں نے کاٹا ہوا تھا اور چپ سائیں نے ریگ مال کا نمبر 8 لگایا ہوا تھا، ان کے خیال میں تھا کہ بیچ سے کچھ چیز نکلے گی لیکن کچھ ایسا نہیں ہوا ہے تو یہ نکل آئے جبکہ عمران خان این آر او انہیں نہیں دے گا نہ ہی نیب ختم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم نہ ہے کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی تاریخ کب ختم ہو رہی ہے جبکہ اسلام آباد میں فوڈ ناٹ کو کھولا جا رہا ہے اور صحافیوں کےلئے پوش علاقوں میں ہاﺅسنگ سکیم لائی جا رہی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں