اسلام آباد(عکس آن لائن) ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز 20 فروری سے ہوگا۔ ایڈیشن 2020، گذشتہ 4 ایڈیشنز سے اس لیے منفرد ہے کہ رواں سال لیگ کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔
2016سے شروع ہونے والی لیگ درجہ بدرجہ پاکستان منتقل ہوئی۔ پانچ ٹیموں پر مشتمل لیگ کے پہلے ایڈیشن کے تمام میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے تاہم ایونٹ کے دوسرے ایڈیشن میں ٹورنامنٹ کو پاکستان لانے کا آغاز کیا گیا۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پر ایچ بی ایل پی ایس ایل 2017 کا فائنل پاکستان میں منعقد کیا گیا، جہاں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا۔ایونٹ کے تیسرے ایڈیشن میں بھی ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی آہستہ آہستہ پاکستان واپسی کا سفر جاری رہا۔ اس حوالے سے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2018 کے 3 میچز (جن میں 2 پلے آف اور فائنل) پاکستان میں کھیلے گئے۔
ایونٹ کا فائنل 25 مارچ کو، اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے مابین نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا۔ یہ وہی تاریخ ہے جب ٹھیک 25 سال قبل پاکستان نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 1992 کا فائنل جیتا تھا۔اس ایڈیشن میں پہلی مرتبہ چھٹی ٹیم ملتان سلطانز کو بھی لیگ کا حصہ بنایا گیا۔سیزن 2019 میں ایچ بی ایل پی ایس ایل کے 8 میچوں کی میزبانی نیشنل اسٹیڈیم کراچی نے کی۔ تاریخی ایونٹ کا فائنل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا گیا جس میں سرفراز احمد کی قیادت میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کامیابی حاصل کی۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2016کے ایڈیشن کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر تاریخ رقم کی۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی ٹیم کے کپتان نے لیگ کی چمچاتی ٹرافی فضا میں بلند کی۔ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر شرجیل خان نے بنائی۔
انہوں نے یہ کارنامہ، پشاور زلمی کے خلاف 117 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر انجام دیا۔ ایونٹ کے اختتام پر پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں اور آخری پوزیشن حاصل کرنے والی لاہور قلندرز کی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل نے ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے 7 میچوں میں 83.75 کی اوسط سے 335 رنز بنائے۔ عمر اکمل نے لیگ کے ابتدائی ایڈیشن میں 4 نصف سنچریاں بھی اسکور کی تھیں۔ایڈیشن 2016 کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل 10 میچوں میں 16 وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ کے بہترین بالر قرار پائے۔پشاور زلمی کے وہاب ریاض نے 9 میچوں میں 15 اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے محمد نواز نے 10 میچوں میں 13 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2017کے ایونٹ کے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف یکطرفہ میچ کے بعد کامیابی حاصل کرنے والی پشاور زلمی نے ایونٹ کے رانڈ رابن مرحلے میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایونٹ کی دونوں فائنلسٹ ٹیمیں پلے آف میچ میں بھی آمنے سامنے ہوچکی تھیں، جہاں ایونٹ کی فاتح ٹیم پشاور زلمی کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شارجہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں 201 رنز کے تعاقب میں پشاور زلمی کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں9 وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز ہی بناسکی۔پانچ مارچ کو فائنل میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیمابین مقابلہ دیکھنے کے لیے شائقینِ کرکٹ کی ایک بڑی تعداد قذافی اسٹیڈیم لاہور میں موجود تھی۔ پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم محض 90 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ میچ میں بہترین قیادت اور 11 گیندوں پر 28 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے پر ڈیرن سیمی کو پلیئر آف دی فائنل کا ایوارڈ دیا گیا۔ایونٹ کے 11 میچوں میں 353 رنز بنانے پر پشاور زلمی کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا۔
انہوں نیاس ایڈیشن میں کراچی کنگز کے خلاف سنچری بھی بنائی تھی۔ایونٹ کے 8 میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے۔ ایونٹ کی 4 سالہ تاریخ میں تیسری مرتبہ فائنل میں جگہ بنانے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے آخرکار چیمپئن کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ لو اسکورنگ فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو باآسانی شکست دے دی۔ پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 8وکٹوں کے نقصان پر 138 رنز بنائے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بالر محمد حسنین اور ڈیون براوو نے مشترکہ طور پر 5 کھلاڑیوں کوآٹ کیا۔ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 کا آغاز 20 فروری سے ہوگا۔
ایونٹ کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں اس سے قبل لیگ کے پہلے ایڈیشن کے افتتاحی میچ میں بھی مدمقابل آئی تھیں۔لیگ میں دنیا بھر کے نامور کرکٹرز شرکت کررہے ہیں۔ امید کی جاری ہے کہ لیگ کے آئندہ ایڈیشن میں بھی مداحوں کو سنسنی سے بھرپورمیچز دیکھنے کو ملیں گے۔