اسلام آ باد (نمائندہ عکس) وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ایوان کو جلسہ گاہ بنانا ہے اور وہی باتیں کرنی ہے تو زبان ہم بھی چلا سکتے ہیں۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا جس دوران وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان کی روایات کی پاسداری ضروری ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چار سالوں میں یہ ملک کو ڈیفالٹ چھوڑ کر گئے ہیں، معیشت کا بیڑہ غرق انہوں نے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی رنجیریں انہوں نے ہی ہم پر ڈالی ہیں اور اب جھوٹ بول رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کو انتشار کی طرف لیکر جانے کی بجائے مسائل کا حل نکالیں، اشتہاری، بناوٹی باتوں کی بجائے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انتشار چھوڑ کر ٹھنڈے دل کیساتھ کام کرنا ہوگا اور ہم سب نے ملکر اس ملک کو ٹھیک کرنا ہے۔ اعظم نزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کی غلامی سے راتوں رات نکلنا ممکن نہیں اور سب کو معلوم ہے کہ سبسڈی واپس لینے کی وجوہات کیا ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عام عوام کو سبسڈی دینے کے معاملات وزیراعظم کی ٹیبل پر ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سینیٹ میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے اپنا نقطہ اعتراض پیش کیا اور اجلاس سے علامتی واک آوٹ بھی کیا۔