لاہور(عکس آن لائن) ایم سی سی کے کپتان کمارسنگاکارا نے کہا کہ پہلی مرتبہ 2000 میں پاکستان آیا تھا، اس وقت وقار یونس، وسیم اکرم اور انضمام الحق جیسے کئی نامور کھلاڑی پاکستان ٹیم کا حصہ تھے،پاکستان کا کھانا ، افراد ، ثقافت ، تہذیب سمیت تمام چیزیں بہت اچھی ہیں، مجھے پاکستان واپس آنا اور یہاں کرکٹ کھیلنا بہت اچھا لگ رہا ہے۔
ایم سی سی کے کپتان کمارسنگاکارا نے پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں میرے لیے دورہ پاکستان ہمیشہ سے میرے لیے یادگار ہوتا تھا اور سری لنکا نے جب بھی پاکستان کا دورہ کیا میں سری لنکن ٹیم کا حصہ رہا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ماضی میں کرکٹ کے لیے بہترین مقامات میں سے ایک رہ چکا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ یہ ایک مرتبہ پھر کرکٹ کے لیے بہترین مقام بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ 1996 میں سری لنکا کو مدد کی ضرورت تھی تو اس وقت دنیائے کرکٹ نے متحد ہو کر ہماری مدد کی تھی اور سری لنکا آ کر کھیلے تھے تاکہ یہ پیغام پہنچایا جا سکے کہ ملک کرکٹ کے لیے محفوظ ہے۔سنگاکارا نے کہا کہ ہمارے بھی دورہ پاکستان کا مقصد یہی پیغام عام کرنا ہے کہ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ملک ہے اور پاکستان میں کرکٹ کی بحالی میں مدد کرنا ہے۔پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسی جنوبی ایشیائی ٹیمیں تو پاکستان آتی رہی ہیں لیکن ہمیں ایم سی سی کے دورے کی اہمیت سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ کرکٹ کے قوانین کے محافظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے کھیل کو فروغ دینے کے لیے رول ماڈلز کی ضرورت ہے اور متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں ہزاروں میل دور کھیلتے ہوئے رول ماڈل تیار کرنا بہت مشکل تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کی واپسی ہو گی تو نوجوان اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو سامنے کھیلتا ہوا دیکھ سکیں گے اور ان جیسا بننا چاہیں گے جس سے ہمیں مستقبل کے وسیم اکرم، وقار یونس اور بابر اعظم ملیں گے۔کمار سنگاکارا نے بھی ملک میں کرکٹ میچوں کے انعقاد کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں طویل عرصے تک میچوں کا انعقاد نہ ہو تو یہ خطرہ پیدا ہوجاتا ہے کہ کہیں کھیلوں کے لیے یہ چاہ ختم نہ جائے اور کھلاڑیوں کو اپنے ملک میں شائقین کے سامنے کھیلتے ہوئے دیکھنا عالمی سطح پر کرکٹ کے کھیل کے لیے بہت بہترین ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی کرکٹ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ایم سی سی کے اس دورے کا مقصد پاکستان کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے کردار ادا کرنا ہے تاکہ دیگر ٹیموں کی دورہ پاکستان کے لیے حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
میریلیبون کرکٹ کلب کی ٹیم سابق سری لنکن کپتان کمار سنگاکارا کی قیادت میں 4 میچز کھیلے گی۔میریلیبون کرکٹ کلب کی ٹیم کی 48سال بعد پاکستان آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے ۔دنیا بھر میں سب سے قدیم اور معتبر تصور کیے جانے والے میریلیبون کرکٹ کلب کا قیام 1987 میں عمل میں آیا تھا اور یہی کلب کرکٹ کے قوانین کی تیاری اور اس پر عملدرآمد کی ذمے داری نبھا رہا ہے۔یاد رہے کہ مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے نتیجے میں پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے اور کمار سنگاکارا بھی اس ٹیم کے اہم رکن تھے۔