ایف بی آر

ایف بی آر ٹیکس بیس بڑھانے کے بجائے 85فیصد ودہولڈنگ پر جا چکا ہے’ریو نیو ایڈوائزرز ایسوسی ایشن

لاہور(عکس آن لائن )چیئرمین ریونیو ایڈوائزر زایسوسی ایشن عامر قدیر نے کہا ہے کہ ایف بی آر سارا سال گوشوارں کی تاریخیں بڑھانے میں گزار دیتا ہے،انکم ٹیکس گوشوارں سے.4فیصد یعنی 14ارب 25کروڑ ٹیکس وصولی ہوتی ہے ،ٹیکس آمدن میں85فیصد ود ہولڈنگ ٹیکسزجمع ہو جاتے ہیں پھر ایف بی آر کی اپنی کارکردگی کہاںہے ۔ٹیکس گوشواروں کے حوالے سے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اب ایف بی آر 8لاکھ لوگوں کو نان فائلنگ ریٹرن کے نوٹسزجاری کر ے گا جو صرف وقت کا ضیاع ہے کیونکہ ابھی تک لاکھوں کیسز آڈٹ کے لئے التوا ء کا شکار ہیں۔ انہوںنے کہا کہ انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ، کارپوریٹ، ویلتھ سٹیٹمنٹ اوردیگر ریٹرنز کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا اپنے دل کو تسلی دینے کے لئے تو کافی ہے لیکن اس سے ملک کا نظام نہیں چل سکتا پاکستان کی ترقی وخوشحالی ٹیکس آمدن سے ہی ممکن ہے جس کے لئے حکومت اور اسٹیک ہولڈر کی پارٹنر شپ کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ ریٹرنزکی تاریخوں میں توسیع کرنے نہ کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا اصل کام ٹیکس بیس بڑھانا ہے جس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔اس موقع پر دیگر شرکاء نے بھی خطاب کیا اور اپنی تجاویز دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں