اسلام آ باد (عکس آن لائن)وزارت خزانہ و ریونیو نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 5سال کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کی جانب سے لوگوں سے ایڈوانس ٹیکسز کی مد میں وصول کئے گئے2418ارب روپے پر ریفنڈز کلیم نہیں کئے گئے،ایڈوانس ٹیکس جمع کرانے والے افراد کے لئے ضروری ہے کہ وہ ریفنڈکلیم کے لئے تصدیق شدہ دستاویزات جمع کرائیں اور ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں، ریفنڈ کلیم نہ کرنے اور ٹیکس گوشوارے داخل نہ کرنے کی صورت میں غیر کلیم شدہ رقو م وفاق اور صوبائی حکومتوں میں تقسیم کردی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ و ریونیو کی دستاویزات میں یہ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 5سال کے دوران ایف بی آر کے پاس ایڈوانس ٹیکس کے تحت 2418ارب وصول کی گئی،اربوں روپے کی رقوم وصول کی گئی ہیںجن کا کلیم نہیں کیا گیا ہے، یہ غیر کلیم شدہ رقوم مالی سال 2013-14 کے دوران 341ارب، 2014-15 میں 395ارب،2015-16میں 473ارب،2016-17میں579ارب جبکہ 2017-18میں630ارب ہیں جبکہ 2018-19کے گوشوارے جمع کرنے ابھی باقی ہیں، وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ ایف بی آ ر کوانکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعات کے تحت ایڈوانس ٹیکس وصول کرنے کا اختیار حاصل ہے ، یہ کٹو تیاں انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے موقع پر ایڈ جسٹ کی جاتی ہے،
ایڈوانس ٹیکس جمع کرانے والے افراد کے لئے ضروری ہے کہ وہ ریفنڈکلیم کے لئے قابل تصدیق دستاویزات جمع کرائیں اور ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔موبائل فون کے استعمال پر ود ہولڈنگ ٹیکس، قرضہ جات کے منافع ، معاہداتی خدمات اور منافع جات پر وصول کردہ ٹیکس عام طور پر لوگوں کی جانب سے کلیم نہیں کیا جاتا کیوں کہ ٹیکس گوشوارے نہیں جمع کراتے ۔اس طرح کے وصول شدہ محاصل خالص وفاقی قابل تقسیم مجموعہ کو حصہ بن جاتے ہیں اور وفاق اور صوبائی حکومتوں میں تقسیم کر دیئے جاتے ہیں تاکہ روز مرہ معمولات اور ترقیاتی منصوبوں میں استعمال کئے جاسکیں۔