بیجنگ (عکس آن لائن) چینی صدر شی جن پھنگ نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 24 ویں اجلاس میں شرکت کی اور دعوت پر قازقستان اور تاجکستان کے سرکاری دورے کیے۔ دورے کے اختتام پر سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے صحافیوں کو دورے کے بارے میں بریفنگ دی۔اتوار کے روز وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس اور ایس سی او پلس سربراہ اجلاس میں شرکت کی اور اہم تقاریر کیں۔
صدر شی نے بین الاقوامی صورتحال کا گہرائی سے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ دنیا ایک صدی کی بڑی تبدیلیوں سے دوچار ہے ، اور انسانی معاشرہ ایک بار پھر نازک موڑ پر کھڑا ہے، اور یہ کہ شنگھائی تعاون تنظیم تاریخ کے دائیں طرف ہے، انصاف اور شفافیت کے ساتھ ہے، اور دنیا کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے. چین “شنگھائی اسپرٹ” کو آگے بڑھانے، صحیح سمت کو آگے بڑھانے اور شنگھائی تعاون تنظیم کو اپنے رکن ممالک کی مشترکہ خوشحالی اور احیاء کے لئے ایک قابل اعتماد اسٹریٹجک اسپورٹ تعمیر کرنے کے لئے خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ اجلاس میں آستانہ اعلامیہ، یکجہتی، منصفانہ اور ہم آہنگ دنیا کی تعمیر کا انیشی ایٹو، اچھی ہمسائیگی کے اصولوں پر بیان، باہمی اعتماد اور شراکت داری کے اصولوں پر بیان اور 26 نتائج کی دستاویزات کو اپنایا گیا، جس میں معیشت، مالیات، سلامتی، افرادی تبادلے اور اداروں کی تعمیر جیسے شعبوں کی وسیع رینج کا احاطہ کیا گیا۔ چین علاقائی اور عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک تعمیری قوت کے طور پر فروغ دینے کے لئے دیگر ارکان اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ یہ صدر شی جن پھنگ کا قازقستان کا پانچواں دورہ تھا۔ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ تبادلے ہوئے اور دونوں نے چین قازقستان تعلقات کی موجودہ اعلیٰ سطحی ترقی کے بارے میں مثبت بات چیت کی۔
وانگ ای نے مزید کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے اپنے اولین دورے کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک بار پھر تاجکستان کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے جس میں نئے دور میں چین اور تاجکستان کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ صدر شی جن پھنگ کا دورہ، تاجکستان اور چین کے تعلقات میں ایک اور اہم سنگ میل ہے اور یقینی طور پر نئے دور میں تاجکستان اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کی ترقی کے نئے امکانات کھولے گا۔