سندھ ہائی کورٹ

ایس بی سی اے والے نمائشی توڑپھوڑ کرکے رشوت کے ریٹ طے کرتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ

کراچی(نمائندہ عکس) سندھ ہائیکورٹ نے طارق روڈ سے متصل عمارت میں غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر ایس بی سی اے کے وکیل پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 15 دن میں حکم امتناع ختم کرانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹوپی ڈرامہ مت کریں، اپنی کارکردگی بتائیں، 8 سال سے اسٹے چل رہا ہے، لاکھوں روپے بنائے جا رہے ہوں گے، اس میں سے نذرانہ آپ لوگوں کو بھی مل رہا ہوگا۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو طارق روڈ سے متصل عمارت میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر عدالت وکیل ایس بی سی اے پر شدید برہم ہوگئی، عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل نے مکالمے میں کہا کہ نمائشی توڑ پھوڑ کے علاوہ کرتے کیا ہیں آپ؟، عدالت نے ریمارکس دیے کہ نمائشی توڑ پھوڑ کرکے رشوت کے ریٹ طے کرتے ہیں آپ لوگ، بلیک میل کرتے ہیں کہ رشوت دو ورنہ پوری تعمیرات توڑیں گے۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگوں کو لائسنس مل چکا ایسا کرنے کا، ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ اس حوالے سے ایک سوٹ عدالت میں زیر سماعت ہے، 12 گوداموں میں 45 دکانیں بنائی گئیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ نے سوٹ میں اسٹے ختم کرانے کے لیے کیا کیا؟، جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ ٹوپی ڈرامہ مت کریں، اپنی کارکردگی بتائیں،8 سال سے اسٹے چل رہا ہے، لاکھوں روپے بنائے جا رہے ہوں گے، اس میں سے نذرانہ آپ لوگوں کو بھی مل رہا ہوگا،آپ 15 روز میں حکم امتناعی ختم کروانے کی کوشش کریں۔ عدالت نے سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں