پروفیسر ڈاکٹرافتخاراحمد

ایسے اساتذ ہ کومعاف نہیں کیا جائے گاجو طلباءمیں تفریق کرتے ہیں‘ پروفیسر ڈاکٹرافتخار

ڈیرہ اسماعیل خان(عکس آن لائن) وائس چانسلر گو مل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد کی زیر صدارت تمام شعبہ جات کے ڈین، ڈائریکٹرز او ر سربراہان کی آن لائن میٹنگ کا انعقاد کیا گیا ۔

اس موقع پر رجسٹرار گومل یونیورسٹی طارق محمود بھی وائس چانسلر کے ہمراہ موجود تھے ۔ وائس چانسلر گومل یونیورسٹی نے کہا کہ گومل یونیورسٹی کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور مشکلات سے نکالنے کےلئے ہمیں اپنے اخراجات کو کم اور معاملات کو ٹھیک کرنا ہو گا۔ تاکہ گومل یونیورسٹی ترقی اور کامیابی کی راہ پر گامزن ہو سکے ۔ وائس چانسلرنے کہاکہ مجھے پتہ چلا ہے کہ کچھ اساتذہ آن لائن کلاسز نہیں لے رہے ہیں اس لئے ان شعبہ جات کے سربراہان کو فوری حکم دیتا ہوں کہ ایسے اساتذہ کے بارے میں مجھے تحریری رپورٹ کریں تاکہ ان اساتذہ کی تنخواہوں کو فوری طورپر بند کیا جائے اور ان کےخلاف ایکٹ اور سٹیچیوٹس کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا ئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے طلباءکو معاف نہیں کیا جائے گا جو طلباءمیں تفریق کرتے ہیں ۔وائس چانسلر نے مزید کہا کہ تمام اساتذہ جولائی تک تمام سمسٹر ختم کریں کیونکہ اس وقت کئی طلباءکا آخری سمسٹر ہے اور کسی بھی صورت طلباءکا وقت ضائع ہونے سے بچایا جائے تاکہ انہیں مقرر وقت میں اپنی نوکریاں یا پھر مزید تعلیم کے حصول کےلئے ڈگریاں مل جائےں۔طلباءکا قیمتی وقت ضائع کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دوں گا۔انہوںنے مزید کہاکہ تمام شعبہ جات فوری طور پر طلباءکے نتائج کا اعلان کریں اگر کسی بھی طلباءکو رزلٹ نہیں نکلا یا کسی بھی غیر ضروری وجہ سے روکا گیا توان اساتذہ کےخلاف فوری کارروائی عمل میںلائی جائے گی۔

ایسے اساتذہ جو طلباءکے درمیان تفریق کرتے ہیں ان کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ تمام اساتذہ طلباءکو کتابوں سے پڑھائیں اوروہی کتابیں یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر بھی مہیا کریں تاکہ ہر طلباءاس سے مستفید ہو سکےں اور اساتذہ اپنے لیکچرکو بھی گومل یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر ڈالیں تاکہ وہ طلباءجن کو انٹرنیٹ کی رسائی نہیں تو ایسے طلباءہفتے بعد کسی بھی وقت لیکچرڈاﺅن لوڈ کرکے اس سے مستفید ہو سکیں۔ ڈاکٹر افتخارنے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے طلباءکے امتحانات کےلئے طریقہ کار واضع کر دیا گیا جس کے تحت تمام اساتذہ طلباءکا امتحان لے سکتے ہیں۔ پریکٹیکل امتحانات کے حوالے شعبہ جات بورڈ آف سٹڈیز کی میٹنگ کرواکر ایک لائحہ عمل تیار کریں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں