تہران (عکس آن لائن)ایران کے صدر ابراہیم رئیسی شامی صدربشارالاسد کی دعوت پر بدھ سے دمشق کا دو روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شام میں ایران کے سفیرحسین اکبری نے بتایاکہ رئیسی کا آیندہ بدھ کو دمشق کا دورہ خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں اور پیش رفت کی وجہ سے اہمیت کاحامل ہے۔یہ دورہ علاقائی حریفوں ایران اور سعودی عرب کے درمیان چین کی ثالثی میں مفاہمت طے پانے اور دمشق کے ساتھ عرب روابط میں اضافے کے پس منظرمیں ہورہاہے۔
ایرانی سفیرنے کہا کہ یہ دورہ نہ صرف تہران اور دمشق کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ اس موقع سے خطے کے دیگر ممالک بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔شام میں2011 میں خانہ جنگی چھڑنے کے بعد کسی ایرانی صدرکا دمشق کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔اس سے پہلے ستمبر2010 میں سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے شامی دارالحکومت کا دورہ کیا تھا۔
ایران شامی صدربشارالاسد کا ایک اہم اتحادی ہے اوراس نے شام کے 12 سالہ تنازع کے دوران میں ان کی حکومت کو مالی اور فوجی مدد مہیاکی ہے۔اس کے علاوہ ایران اسد حکومت کی باقاعدہ مسلح افواج کے شانہ بشانہ لڑنے والے متعددشامی اورغیرملکی ملیشیا گروپوں کی مالی اعانت کرتا،انھیں اسلحہ مہیا کرتا اوران کی کمان کرتا ہے۔ان میں لبنان کی حزب اللہ ملیشیا بھی شامل ہے۔