تہران(عکس آن لائن)ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ جیل میں قید پانچ امریکی شہریوں کی اگلے ہفتے کے اوائل میں امریکا میں قید پانچ ایرانیوں کے بدلے میں رہائی کا امکان ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے بتایا کہ وہ (امریکی قیدی) بہت صحت مند ہیں اور ہماری تازہ ترین معلومات کے مطابق، وہ مکمل صحت میں ہیں۔امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جن پانچ امریکی شہریوں کی رہائی کا امکان ہے،ان میں 51 سالہ سیماک نمازی اور 59 سالہ عماد شرقی کے علاوہ 67 سالہ ماہر ماحولیات مراد تہ باز بھی شامل ہیں۔
مخرالذکر کے پاس برطانوی شہریت بھی ہے۔چوتھے اور پانچویں امریکی قیدی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ایران اور امریکا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ پہلی بار 10 اگست کو منظر عام پر آیا تھا۔اس کے حصے کے طور پر امریکا نے جنوبی کوریا سے 6 ارب ڈالر کی ایرانی رقوم کی قطری کھاتوں میں منتقلی سے اتفاق کیا تھا لیکن اس رقم کو صرف انسانی ہمدردی کی اشیا کی خریداری پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔اگرایران ان پانچوں قیدیوں کو رہا کردیتا ہیتو اس سے واشنگٹن اور تہران کے درمیان ایک بڑی کشیدگی دور ہو جائے گی۔معاہدے سے واقف آٹھ ایرانی اور دیگر ذرائع کے مطابق قیدیوں کا تبادلہ اگلے ہفتے کے اوائل میں ممکن ہے۔اس پر قطر کی ثالثی میں امریکا اور ایران کے درمیان بالواسطہ بات چیت ہوئی تھی۔
مذاکرات سے آگاہ ایک ذریعے نے اس سے قبل کہا تھا کہ سوئس سفارت خانہ کے حکام نے پانچ امریکیوں سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ وہ مکمل طور پر صحت مندہیں۔واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان سفارتی تعلقات نہ ہونے کی وجہ سے سوئس سفارت خانہ ہی امریکا سے متعلق امور کی دیکھ بھال کرتا ہے۔
صدر رئیسی نے بتایا کہ انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور قیدیوں کے تبادلے کی حتمی کارروائی کو مقررہ وقت میں حتمی شکل دی جائے گی۔انھوں نے تسلیم کیا کہ 6 ارب ڈالر صرف انسانی مقاصد کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایران فیصلہ کرے گا کہ یہ رقم کس طرح خرچ کی جائے گی۔