تہران (عکس آن لائن)ایرانیوں کو اگر آج انتخاب کا موقع دیا جائے تو وہ ایک مرتبہ پھر1979ء میں برپا شدہ اسلامی انقلاب ہی کے راستے کا انتخاب کریں گے۔انھوں نے ایرانیوں پر زوردیا ہے کہ وہ ملک وہ 21 فروری کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ نہ کریں۔یہ بات ایرانی صدر حسن روحانی نے انقلاب کی اکتالیسیوں سالگرہ کے موقع پر سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر کیے گئے خطاب میں کہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب ایک انتخاب پر مبنی تھا۔ عوام نے امریکا کی آلہ کار بدعنوان حکومت کے بجائے ایک مذہبی اور جمہوری نظام کا انتخاب کیا تھا۔صدر روحانی نے کہا کہ ہر سال انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر ایرانیوں کے پاس ایک موقع ہوتا ہے اور وہ یہ کہ وہ اپنے گھروں ہی میں رہیں یا سڑکوں پر نکل کر نظام کے ساتھ وفاداری کا اظہار کریں اور وہ دوسرے راستے کا انتخاب کرتے ہیں۔ایران کے سرکاری ٹی وی کی اطلاع کے مطابق دارالحکومت تہران اور دوسرے شہروں میں ہزاروں افراد انقلاب کی سالگرہ منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انھوں نے نظام کے حق میں نعرے بازی کی ہے۔تاہم حکومت مخالفین نے اس سرکاری دعوے کو مبالغہ آمیز قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔
انھوں نے سوشل میڈیا پر بعض ویڈیوز پوسٹ کی ہیں۔ان میں شاہراہیں لوگوں سے خالی نظر آرہی ہیں اور بعض شہروں میں حکومت کے دعووں کے برعکس چند درجن افراد نظر آرہے ہیں۔حسن روحانی نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ اسلامی انقلاب کے نہ صرف ایران میں بلکہ خطے اور پوری دنیا پر بھی اثرات مرتب ہوئے تھے۔1979ء میں اس انقلاب کے بعد سے اسرائیل اور امریکا ایران کے بڑے دشمن چلے آرہے ہیں۔انھوں نے کہا امریکا کی غلطی یہ ہے اور وہ یہ خیال کرتا ہے کہ وہ نظام یا چند ایک سیاست دانوں کے خلاف ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ آٹھ کروڑ 30 لاکھ ایرانیوں کے خلاف ہے۔حسن روحانی نے گذشتہ ماہ سپاہ پاسداران انقلاب ایران کے عراق میں امریکی فوج کے دو اڈوں پر میزائل حملوں کو سراہا ہے اور اس کا شکریہ ادا کیا ہے۔