اسلام آباد(عکس آن لائن ) مسلم لیگ(ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا مریم نواز کو بیرون ملک سفر سے روکنے کے حکومتی فیصلے پر کسی کو حیرت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہمیشہ پاکستان مسلم لیگ(ن)کی قیادت کو انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش کرتی ہے۔مریم اورنگزیب نے دعوی کیا کہ ذیلی کمیٹی کے پاس مریم نواز کا نام ای سی ایل پر رکھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو دونوں مقدمات میں میرٹ پر ضمانت دی گئی اور فی الحال ان کی سزا معطل ہے لہذا مریم نواز کو اپنے بیمار والد سے ملنے سے نہیں روکا جاسکتا۔خیال رہے کہ مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے 21 دسمبر کو ایک مرتبہ پھر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔اس سے قبل مریم نواز نے 7 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں ای سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست جمع کروائی تھی۔جس کے بعد 9 دسمبر کو جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے حکومت کی نظرثانی کمیٹی کو 7 روز میں مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی نظرثانی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی تھی۔
خیال رہے کہ 8 اگست 2019 کو چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کو ان کے کزن یوسف عباس کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں 25 ستمبر 2019 کو احتساب عدالت نے انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے 30 ستمبر کو اسی کیس میں ضمانت بعد ازگرفتاری کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔تاہم اکتوبر کے اواخر میں ان کے والد نواز شریف کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی جس کے باعث انہوں نے 24 اکتوبر کو بنیادی حقوق اور انسانی بنیادوں پر فوری رہائی کے لیے متفرق درخواست دائر کردی تھی۔اس درخواست پر سماعت میں نیب کے ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل نے مریم نواز کی انسانی بنیادوں پر ضمانت کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں یہ واضح کردیا گیا ہے کہ انتہائی غیرمعمولی حالات میں ملزم کو ضمانت دی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ مریم نواز کا کیس انتہائی غیرمعمولی حالت میں نہیں آتا۔تاہم عدالت عالیہ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت کو منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن انہیں اپنا پاسپورٹ اور ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔بعد ازاں نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے مریم نواز کو دی گئی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کرلیا تھا۔