بیجنگ (عکس آن لائن) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں نام نہاد چین کی جاسوسی کی سرگرمیوں کے بارے میں امریکی میڈیا کی جھوٹی تشہیر کے بارے میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ اس رپورٹ کی کیا حقیقت ہے۔ کچھ عرصے سے کچھ مغربی ذرائع ابلاغ نے چین کی نام نہاد جاسوسی کی سرگرمیوں کے بارے میں جھوٹے بیانیے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے، لیکن قیاس آرائیوں اور افواہوں پر مبنی تبصروں کے علاوہ اس میں کوئی حقائق یا ثبوت موجود نہیں ہیں۔
اس کے برعکس میں نے دیکھا ہے کہ امریکہ کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے حال ہی میں آن لائن سوشل میڈیا پر چینی انٹرنیٹ ڈیفیکشن آپریشن گائیڈ کو کھلے عام جاری کیا ہے، جس کا مقصد چینی اہلکاروں کو سی آئی اے میں شمولیت اختیار کرانا ہے، جو چین کے قومی مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چین اس کے خلاف شدید احتجاج کرتا ہے۔پیر کے روز لین جیئن نے نشاندہی کی کہ ایک طویل عرصے سے امریکی سی آئی اے نے دوسرے ممالک کے راز چرانے، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے اور ان کی حکومتوں کو ختم کرنے کے لئے ہر طرح کے گھناؤنے ذرائع استعمال کیے ہیں۔ امریکہ نے کبھی بھی چین کے خلاف جاسوسی کی سرگرمیاں بند نہیں کیں، لیکن اس نے دوسرے ممالک کے خلاف جاسوسی کی دھمکیوں کا جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔ امریکہ کو فوری طور پر اپنے غلط طریقوں کو درست کرنا چاہئے تاکہ دنیا میں مزید افراتفری پیدا کرنے سے گریز کیا جائے