ترجمان دفترخارجہ

امریکی محکمہ خارجہ کی دہشتگردی سے متعلق رپورٹ مایوس کن ہے ،ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد(عکس آن لائن) ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دہشت گردی کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ پر مایوسی کا اظہار کرتاہے،پاکستان میں کوئی دہشت گرد گروپ موجود نہیں ہے،پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو تسلیم کیا جانا چاہیے، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کے لئے پرعزم ہے،کرتار پور کوریڈور خطے کی تاریخ تبدیل کر دے گا، پاکستان نے جزبہ خیر سگالی کے تحت کرتار پور میں آنے والے سکھ یاتریوں کو پاسپورٹ کی اور 20ڈالر فیس کی چھوٹ ہو گی، کرتار پور کوریڈور کے افتتاح کے مو قع بھارت اور دنیا بھر سے 10 ہزار سے زائد سکھ یاتری شرکت کریں گے،

مذہبی ٹورازم کے فروغ کے لیے مزید کئی اقدامات پائپ لائن میں ہیں، بھارت کے ساتھ کشمیر،سرکریک سمیت دیگر مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں، بھارت بات چیت کرےگا تو مزید راہداریوں کو بھی کھولا جا سکتا ہے، پاکستان بھارت کی جانب سے جاری کیے گئے نقشہ کو بھی مسترد کرتاہے، مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل سے قبل مقبوضہ کشمیر کا نقشہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، پاکستان نے افغانستان میں اپنی قونصلر سروس بند کی ہے سفارتی عملے کو ہراساں کرنے پر احتجاج کیا ہے، افغان حکومت کو کہا ہےکہ پاکستان کے سفارتی عملے کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔جمعرات کو ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے 5 اگست کے اقدامات نے سنگین انسانی بحران پیدا کردیاہے،اس کے خطے کی سلامتی پر بھی اثرات مرتب ہونگے،

مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو دوحصوں میں تقسیم کرکے بھارت کی دو یونین ٹریڑیز میں تبدیل کرنے کے اقدام کو مسترد کرتاہے،یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں،عالمی قوانین اور شملہ معاہدہ کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان بھارت کی جانب سے جاری کیے گئے نقشہ کو بھی مسترد کرتاہے،جس میں مقبوضہ کشمیر، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو اپنا حصہ ظاہر کیا ہے، مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل سے قبل مقبوضہ کشمیر کا نقشہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، باباگورنک کی 550ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان نے جزبہ خیر سگالی کے تحت کرتار پور میں آنے والے سکھ یاتریوں کو پاسپورٹ کی چھوٹ دی گئی ہے، ان کو دو دنوں کے لیے 20ڈالر فیس کی بھی چھوٹ ہو گی اور حکومت پاکستان کو آنے سے 10 دن قبل معلومات فراہم کرنے کی بھی چھوٹ دی گئی ہے، وزیر اعظم کرتار پور کوریڈور کا 9 نومبر کو افتتاح کریں گے، پاکستان نے باباگورنک کی 550ویں سالگرہ پر خصوصی یادگاری ٹکٹ جاری کیا ہے،

وزیراعظم باباگورنک یونیورسٹی کابھی افتتاح کریں گے، کرتار پور کے افتتاح کے مو قع بھارت اور دنیا بھر سے 10 ہزار سے زائد سکھ یاتری آئیں گے، 5000ہزار سے زائد دنیا بھرمیں رہنے والے سکھوں کو ویزے جاری کیے گئے ہیں، نوجوت سنگھ سدھو کو بھی ویزہ جاری کیاگیا ہے، مذہبی ٹورازم کے فروغ کے لیے مزید کئی اقدامات پائپ لائن میں ہیں، بھارت کے ساتھ کشمیر،سرکریک سمیت دیگر مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں، لیکن بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں ہے، انٹرا کشمیر ٹریڈ بھی بند کردی ہے، بھارت بات چیت کرےگا تو مزید راہداریوں کو بھی کھولا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دہشت گردی کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ پر مایوسی کا اظہار کرتاہے،پاکستان میں کوئی دہشت گرد گروپ موجود نہیں ہے، پاکستان نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے ہیں،

پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو تسلیم کیا جانا چاہیے، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کے لئے پرعزم ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں اپنی قونصلر سروس بند کی ہے ،تاہم مریضوں اور طالب علموں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ویزے جاری کیے جارہے ہیں، پاکستان کے سفارتی عملے کو ہراساں کرنے کے معاملے پر افغان حکومت کو کہا ہےکہ پاکستان کے سفارتی عملے کا تحفظ یقینی بنایا جائے، اس پر احتجاج کیا گیا ہے، افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں