واشنگٹن (عکس آن لائن) گھر بچوں کے لیے خوشگوار پناہ گاہ کی طرح ہوتا ہے۔ لیکن کووڈ۱۹ اس پناہ گاہ کو تباہ کر رہا ہے جہاں ان بچوں کو احساس تحفظ ملتا تھا ۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے دو سالوں میں، دنیا بھر میں 50 لاکھ سے زیادہ بچے کووڈ۱۹ کی وجہ سے اپنے والدین یا بڑے سرپرستوں میں سے ایک کو کھو چکے ہیں جیسے کہ دادا دادی، اور “کووڈ یتیم” بن چکے ہیں۔میڈ یا رپورٹس کے مطا بق
اس سال اپریل کے آغاز تک، امریکہ میں کووڈ یتیموں کی تعداد 200,000 سے تجاوز کر گئی۔
دیکھ بھال کرنے والوں کی اچانک رخصتی ان بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے، جس سے وہ غربت، بیماری، سکول چھوڑنے، جنسی تشدد اور ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس کے لیے ہمیں ان سوگوار بچوں کو منظم اور پائیدار مدد فراہم کرنے کے لیے تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مزید اہم بات یہ ہے کہ وبا کے خلاف سب سے پرعزم جنگ جاری رکھیں، انسانی زندگی کا احترام کریں ، خاندان کی حفاظت کریں، اور بچوں کے خوشگوار پناہ گاہ کی حفاظت کریں!