بیجنگ (عکس آن لائن)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِین نے کہا ہے کہ امریکہ کو فوری طور پر افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثوں کا غیر قانونی انجماد ختم کرنا چاہیے، افغان عوام کےضائع ہونے والے 20 سالوں پر معافی مانگنی چاہیے انہیں زر تلافی ادا کرنا چاہیے اور افغان عوام کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔
منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اس بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وانگ وین بین نے کہا کہ امریکہ نے 20 سال سے زائد عرصے تک افغانستان پر حملہ آور رہ کر 174,000 افغانوں کی جانیں لیں جن میں 30,000 سے زیادہ عام شہری بھی شامل ہیں۔ امریکی جارحیت کی وجہ سے تقریباً ایک تہائی افغان آبادی پناہ گزین بن گئی ہے اور نصف سے زیادہ افغان انتہائی فاقہ کشی کا شکار ہیں۔
امریکی حملہ غیر معمولی انسانی تباہی کا باعث بنا ہے۔ امریکہ نے نہ صرف ایک ملک کو توڑا بلکہ ایک نسل کا مستقبل تباہ کر دیا۔ امریکہ نے یہیں اکتفا نہیں کیا بلکہ وہ جاتے جاتے افغان عوام کی بقا کے لیےضروری بچی کھچی رقم بھی لے گیا۔ اس طرز عمل نے امریکہ کے نام نہاد “قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق ” کی بربریت اور ظلم کو پوری طرح بے نقاب کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے 14 آزاد ماہرین نے ایک بیان جاری کیا جس میں امریکی حکومت کی جانب سے افغانستان کے مرکزی بینک کے اربوں ڈالر کے اثاثے منجمد کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس سے افغان خواتین کے حالات زندگی مزید ابتر ہوں گے۔