واشنگٹن( عکس آن لائن)امریکا اور یورپی یونین نے فلسطینی صدر محمود عباس کے دوسری جنگِ عظیم میں یہود کے قتلِ عام ،ان پر ظلم و ستم اور یہود مخالفت کے بارے میں بیانات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان کی مذمت کی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی سفارتی سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 87 سالہ عباس نے اگست کے آخر میں فتح تحریک کی انقلابی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں جو بیان دیا تھا،وہ ‘غلط اور سراسر گمراہ کن’ تھا۔یہود مخاصمت کی نگرانی اور اس سے نمٹنے کے لیے امریکا کی خصوصی ایلچی ڈیبورا لپ شٹٹ نے صدر محمود عباس سے ان کے نفرت انگیز اور یہود مخالف بیاناتپر فوری معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل میں جرمن سفیر اسٹیفن سیبرٹ نے بھی محمود عباس کے بیان کی مذمت کی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ فلسطینی اپنے رہ نما سے تاریخی سچائی سننے کے حق دار ہیں نہ کہ اس طرح کی تحریف۔