کراچی (عکس آن لائن)پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کو ایک کیس میں عدالت میں پیش کیا گیا،حلیم عادل شیخ کو پریڈی تھانہ کی ایف آئی آر میں سینٹرل جیل کراچی میں قائم عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے مزید بحث کے لئے سماعت چار دسمبر تک ملتوی کر دی۔حلیم عادل شیخ سے پی ٹی آئی کے وکلا ایڈووکیٹ رحمان ڈنو مہیسر، عبدالجلیل خان مروت، ایڈووکیٹ خالد محمود، ایڈووکیٹ حنیف نوناری، ایڈووکیٹ خان زمان خٹک سمیت دیگر وکلا نے ملاقات کی،
ملاقات کے دوران پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا آئی جی سندھ کا بیان تھا کہ سندھ میں فری اینڈ فیئر الیکشن کروانا چاہ رہے ہیں، لگ رہا ہے آئی جی سندھ حالات سے بے خبر ہیں، یا حقیقت نہیں بتانا چاہ رہے سندھ میں پولیس پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے،پچھلے دنوں راجا اظہر ضمانت پر رہا ہوئے تو انہیں جیل سے ہی اٹھا لیا گیا تھا،سندھ میں بھی وہی ہورہا ہے جو آئی جی پنجاب پنجاب میں کر رہا ہے الیکشن کے اعلان کے باوجود ہمیں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جارہی ہے،
جہاں بھی ہمارے لوگ سیاسی سرگرمیاں کرتی ہے تو پولیس انہیں بلا جواز پکڑ لیتی ہے، سندھ پولیس بھی ایک طرح کی پارٹی بنی ہوئی ہے،آئین کے مطابق ایکشن سرگرمیوں میں حصہ لینا ہمارا قانونی حق ہے پاکستان تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے ،ہمیں الیکشن سرگرمیوں سے دور رکھ کر عام انتخابات کا طرح ہوسکتے ہیں،دیگر جماعتوں کی طرح پی ٹی آئی کو بھی مکمل آئینی حق دیا جائے۔