مقبوضہ بیت المقدس(عکس آن لائن)اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں آبادکاری کے نئے منصوبوں کی منظوری فلسطینی زمین کی مزید یہودیت اور فلسطینی شناخت کو مٹانے کے مترادف ہے۔ مقدس شہر کے نشانات کو مٹانے اور تاریخ کے حقائق کو تبدیل کرنے کی مایوس کن کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق بیت المقدس شہر میں حماس کے ترجمان محمد حمادہ نیایک پریس بیان میں اس بات کا اظہار کیا۔ ان کے اس بیان کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو بھی موصول ہوئی ہے۔محمد حمادہ نے اپنے بیان میں کہا کہ نئی آباد کاری پر نام نہاد قابض میونسپلٹی کی توثیق کی منظوری فلسطینی علاقوں میں صہیونی غںڈہ گردی ہے اور ہم صہیونی دشمن کو اپنی سرزمین پر یہودی غنڈی گردی کی اجازت نہیں دیں گے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی جرائم کا مقابلہ فلسطینی عوام کے اتحاد اور ان کی جدوجہد کے ساتھ ہر طرح سے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہمارے عوام نے پورے مغربی کنارے میں اپنی مسلسل جامع مزاحمت کے ذریعے سب سے شاندار قربانیاں دی ہیں اور القدس ان کے دل میں ہے۔”حماس” نے باغی اور مزاحمتی فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض ریاست کی خلاف ورزیوں اور اس کی یہودی کاری کے منصوبوں کے مقابلے میں مزید صبر و استقامت سے کام لیں۔ آزادی اور حق واپسی کے حصول تک زمینی اور قومی حقوق کا دفاع کریں۔