اسلام آباد (عکس آن لائن)اقلیتی ارکان قومی اسمبلی نے وزیر اعظم عمران خان سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی،
جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شنیلا رتھ نے کہا،
کہ میں نے پشاور کے ایڈورڈ کالج کی بنانے کی بات ہے۔
شنیلارتھ نے کہاکہ ہم اسلام آباد میں ایک ایسی جگہ بنانے جارہے ہیں،
جہاں چرچ مندر مسجد سب عبادت گاہیں ہوں گے۔
۔وزیر اعظم نے وفاقی وزیر مذہبی امور کو ہدایت کی ہے جبری تبدیلی مذہب پر جلد بل لانے کا کہا ہے ۔
لال چند مالہی نے کہاکہ اسلام آباد میں ایک پلاٹ ملا ہوا تھا جس پر ایک کرشنا مندر شمشان گھاٹ بنے گا ۔
انہوںنے کہاکہ ایک سمری سی ڈی اے کو بھیجی جارہی ہے،مندر کے لئے دس کروڑ روپے لگیں گے ،
پاکستان بننے کے بعد اسلام آبادمیں پہلا مندر ہوگا۔
انہوںنے کہاکہ بھارت میں اقلیتوں سے ظلم جبکہ پاکستان میں برابری کا سلوک ہوگا ،
حکومت کی طرف سے مندر بننے کا عالمی سطح پر مثبت پیغام جائے گا،
اسلام آباد میں اڑھائی سو خاندان ہندو رہتے ہیں،اس مندر سے اسلام آباد اور اردگرد کے ہندووں کو فائدہ ہوگا ،
ہم ایسا جبری تبدیلی مذہب کا بل چاہتے ہیں جو اسلام کے مطابق بھی ہو۔
شنیلارتھ نے کہاکہ قومی اقلیتی کمیشن پر بھی بل لے کر آرہے ہیں ،وزیر اعظم نے اقلیتی کا خاص خیال رکھا ہے