اسلام آباد(عکس آن لائن ) مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر جلد دےگا، اقتصادی بہتری کیلئے جو ممکن ہوا وہ کریں گے، اے ڈی بی نے بہتری پر پروگرام میں3 ارب ڈالر اضافہ کیا، موڈیز نے پاکستان کی معیشت کو منفی سے مستحکم قرار دیا اور پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کے مثبت اثرات کو تسلیم کیا گیا، فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 236 فیصد اضافہ ہوا ،، غربت میں کمی لانے میں مائیکروفنانس کے شعبے کا نمایاں کردار ہے۔
تفصیلات کے مطابق مائیکرو فنانس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا مائیکرو فنانس کے 70 لاکھ سے زائد صارفین ہیں جو بڑھ رہے ہیں، یہ شعبہ ملک کے متعدد چیلنجز سے نبردآزما ہے، ملک میں انویسٹمنٹ ریٹ 15 فیصد جبکہ علاقے میں 30 فیصد ہے۔مشیرخزانہ نے کہا کہ ہماری ٹیکس پالیسی میں اصلاحات کاعمل جاری ہے، معیشت کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے، مالیاتی خسارے پر قابو پارہے ہیں تاکہ ترقیاتی شعبے پر خرچ کرسکیں، غربت میں کمی لانے میں بھی مائیکروفنانس کے شعبے کا نمایاں کردار ہے۔
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ میکرو استحکام کیلئے متعدد اقدامات کے ثمرات آرہے ہیں، حکومت کو مشکل اقتصادی حالات ملے، گزشتہ 15 ماہ میں اقتصادی حالات بہتر بنائے ہیں، آئی ایم ایف ریویو میں تمام اقتصادی اعداد و شمار پراعتماد کا اظہار کیا گیا اور دیگر عالمی اداروں نے بھی ایک ارب ڈالر کی بانڈ مارکیٹ کو سراہا۔ان کا کہنا تھا کہ کاروبار کرنے کے عمل میں بہتری آئی ہے ، موڈیز نے پاکستان کی معیشت کو منفی سے مستحکم قرار دیا اور پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کے مثبت اثرات کو تسلیم کیا گیا۔مشیرخزانہ نے کہا کہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 236 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کی مد میں ساڑھے 600 ملین ڈالر سرمایہ کاری آئی، بلومبرگ نے ساڑھے 3 ماہ میں پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کوبہترین اسٹاک مارکیٹ قرار دیا۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریونیوز میں 5 ماہ میں 16 فیصد اضافہ ہوا، غیرضروری اخراجات ختم کئے گئے اور اسٹیٹ بینک ذخائر مستحکم رہے جبکہ نان ٹیکس ریونیوزمیں 5 ماہ میں100 فیصد سے زائد اضافہ ہوا، نان ٹیکس ریونیوز کا 1200ارب کا ہدف حاصل کریں گے۔انھوں نے مزید کہا 5 ماہ میں ملکی 10 فیصد برآمدات بڑھی ہیں، ڈالر آنے سے اقتصادی حالت بہتر ہوئے ہیں، کرنٹ اکا ونٹ خسارہ گزشتہ سال 35 فیصد تھا ،ابھی 5 ماہ میں مزیدکم ہوا، مالی خسارہ پہلی بار سرپلس میں آیا اور تجارتی خسارہ بھی کم ہواہے۔مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ریونیو وصولیاں، سرمایہ کاری اور ریمٹینس بڑھی ہیں، اے ڈی بی نے بہتری پر پروگرام میں3 ارب ڈالر اضافہ کیا، آئی ایم ایف اب پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر جلد دےگا، اقتصادی بہتری کیلئے جو ممکن ہوا وہ کریں گے، ہر فیصلہ متعلقہ فریقین سے مل کر کیا جانا چاہئے۔