سمرقند( عکس آن لائن)افغانستان کو دہشت گردی اور منشیات کے خطرے سے پاک ایک پرامن، متحد، خودمختار اور آزاد ریاست بننا چاہیے۔ افغانستان میں دہشت گردی سے متعلق سلامتی کی صورتحال بدستور سنگین ہے.چینی میڈیا کے مطابق افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کا چوتھا اجلاس سمرقند ازبکستان میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چین، ایران، پاکستان، روس، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔پرخلوص، حقیقت پسند اور باہمی اعتماد کے ماحول میں تمام فریقین نے افغانستان کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے رجحان پر تفصیل کے ساتھ جامع اور تعمیری بات چیت کی۔
تمام فریقوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ افغانستان کو دہشت گردی اور منشیات کے خطرے سے پاک ایک پرامن، متحد، خودمختار اور آزاد ریاست بننا چاہیے۔ افغانستان میں دہشت گردی سے متعلق سلامتی کی صورتحال بدستور سنگین ہے ۔تمام فریقوں نے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے مابین انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی تعاون کو مضبوط کیا جانا چاہئے اور ایک متحدہ محاذ قائم کیا جانا چاہئے۔ فریقین نے بین الاقوامی برادری سے افغانستان کے ساتھ بات چیت اور رابطے برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور افغانستان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے مزید اقدامات کرے،اور مطالبہ کیا گیا ہےکہ افغان انتظامیہ تمام نسلی گروہوں، خواتین اور بچوں سمیت بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرتے ہوئے تمام افغان شہریوں کو سماجی، سیاسی، معاشی اور ثقافتی زندگی میں حصہ لینے کے مساوی حقوق فراہم کرے۔
تمام فریقین افغانستان کی سنگین انسانی اور معاشی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور افغان عوام کو انسانی امداد کی مسلسل فراہمی اور افغانستان کی معاشی تعمیر نو کے لیے حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔ تمام فریقوں نے بین الاقوامی برادری سےاپپل کی ہے کہ وہ افغان عوام کے لیے ہنگامی انسانی امداد میں اضافہ کرے اور افغان عوام کو ضروری انسانی امداد کی فراہمی کو سیاست رنگ دینے کی مخالفت کرے۔تمام فریقوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی معیشت کی بحالی کے لئے کابل کو امداد دینا افعان عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور بیرون ملک تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوگا۔
اعلامیے میں افغانستان کی موجودہ مشکل صورتحال کے اہم ذمہ دارممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ افغانستان کی معاشی تعمیر نو اور مستقبل کی ترقی سے متعلق اپنے وعدوں کو سنجیدگی سے پورا کریں۔ تمام فریقین سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے لیے توانائی، نقل و حمل، مواصلات اور بنیادی ڈھانچے کے بڑے بین الاقوامی منصوبوں پر عمل درآمد بہت ضروری ہے، جو افغانستان کی سماجی و اقتصادی ترقی اور عالمی معیشت میں فعال انضمام میں مددگار ثابت ہوگا۔فریقین نے سیاست و سفارت کاری، اقتصادی انسانیت، سلامتی اور استحکام پر تین ورکنگ گروپوں کے اجلاسوں کا جلد از جلد آغاز کرنےکا اعادہ کیا اور 2024 میں اشک آباد میں وزرائے خارجہ کے پانچویں اجلاس کے انعقاد میں ترکمانستان کی حمایت کی ہے۔