اقوام متحدہ

افغانستان میں سکیورٹی بہتر، انسانی حقوق کی صورتحال بری ہے، اقوام متحدہ

نیویارک(عکس آن لائن)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے حکومت میں آنے کے بعد سے سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے لیکن انسانی حقوق کی صورتحال بری ہوئی ہے اور اس دوران سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے افغانستان میں امدادی مشن (یوناما)نے گزشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹ میں افغان خواتین اور بچیوں کو درپیش مشکل حالات کو بھی اجاگر کیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیاکہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد کس طرح سے خواتین اور بچیوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا ۔افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی مارکس پوٹزیل نے کہا کہ نگرانی سے ظاہر ہوتا ہے کہ 15 اگست 2021 کے بعد سے اگرچہ سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے لیکن افغانستان کے عوام بالخصوص خواتین اور بچیوں کو ان کے مکمل حقوق نہیں دیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق اگست 2021 میں طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد سے 700 افراد ہلاک اور 14 سو زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر افراد کالعدم تنظیم داعش کے حملوں کا نشانہ بنے جو گزشتہ ایک سال میں اسکولوں، عبادت گاہوں اور دیگر عوامی مقامات کو نشانہ بنا چکی ہے۔طالبان نے حکومت میں آنے کے بعد بچیوں کی تعلیم اور خواتین کے کام کرنے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جبکہ کسی خاتون کو محرم کے بغیر تنہا سفر کرنے کی اجازت نہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول بند رکھنے کا مطلب ہے کہ یہ لڑکیاں بارہ برسوں پر مشتمل بنیادی تعلیم پوری نہیں کر سکیں گی۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی مارکس پوٹزیل نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم اور عوامی سطح پر نمائندگی کسی بھی جدید معاشرے کا بنیادی پہلو ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں