کراچی(عکس آن لائن)اسٹیٹ بینک نے اْن بینک صارفین کی سہولت کے لیے مزید اقدامات کیے ہیں جنہیں کورونا وائرس کی وبائی صورتِ حال کے تناظر میں غیرمعمولی دشواریوں کا سامنا ہے۔ اگر بینک انتظامیہ صارفین کے سوالات یا شکایات کا جواب نہیں دے رہے ہیں تو صارفین ہیلپ لائن سروس کے ذریعے اسٹیٹ بینک سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک عوام کو یہ تاکید بھی کرتا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو ڈیجیٹل ادائیگی کی خدمات استعمال کریں تاکہ بینک لوگوں کے تحفظ کی خاطر کم سے کم اسٹاف کے ساتھ خدمات فراہم کرسکیں۔ اسٹیٹ بینک نے موجودہ حالات کا فائدہ اٹھا کر ذاتی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے دھوکہ بازوں کی جانب سے فون کالز کا بھی نوٹس لیا ہے۔ بینک صارفین کی سہولت کے لیے اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ صارفین کی فوری مدد کے لیے اپنے کال سینٹرز/ ہیلپ لائن کی چوبیس گھنٹے اور ساتوں دن دستیابی یقینی بنائیں، بینک صارفین کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے بینک سے سوالات پوچھنے یا اپنی تشویش/ شکایت سے آگاہ کرنے کے لیے ہیلپ لائن استعمال کریں، اگر بینکوں سے مناسب جواب نہ ملے تو وہ اسٹیٹ بینک کی ہیلپ لائن پر رابطہ کرسکتے ہیں جو دفتری اوقات میں دستیاب رہے گی۔
عوام کی سہولت اور رہنمائی کے لیے اسٹیٹ بینک نے اپنی ہیلپ لائن کی استعداد بڑھاتے ہوئے اپنے کال سینٹر پر مزید ایجنٹ تعینات کیے ہیں، عوام الناس پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کورونا وارئرس کے تناظر میں ضروری حفاظتی اقدامات کریں اور جہاں ممکن ہو متبادل ڈلیوری چینلز استعمال کریں،اسٹیٹ بینک اعتراف کرتا ہے کہ بینکوں اور دیگر مالی اداروں کے ملازمین کورونا وائرس کی وجہ سے مشکل حالات ِکار میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔ بینک ملازمین اور صارفین کے تحفظ ، جائے کار کی حفاظت اور بینک صارفین کے لیے خد مات انجام دینے میں درپیش عملی مشکلات پر قابو پانے کے لیے بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت، حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے دی گئی رہنما ہدایات پر پوری طرح عمل کریں، تاہم جن بینک ملازمین اور صارفین کو اس حوالے سے پھر بھی مشکلات درپیش ہیں یا انہیں کیے گئے انتظامات پر تشویش ہے وہ اسے اسٹیٹ بینک کے علم میں لاسکتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے سوالات اور شکایات اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ای میل کی جاسکتی ہیں۔ اسٹیٹ بینک ابلاغ کے مختلف طریقوں کے ذریعے وقتاً فوقتاً عوام کو آگاہ کرتا رہا ہے کہ موصول ہونے والی فون کال یا میسج پر اپنی ذاتی معلومات جس میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ نمبر، ڈیبٹ/ کریڈٹ کارڈ نمبر، پاس ورڈ، پن (پی آئی این)، عارضی پاس ورڈ (او ٹی پی) وغیرہ شامل ہیں، کسی کو ہرگز نہ بتائیں۔ اسٹیٹ بینک کے علم میں آیا ہے کہ دھوکہ باز عناصر اسٹیٹ بینک یا کسی اور سرکاری ایجنسی کا روپ دھار کر کورونا کی وبا سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتِ حال میں اکاؤنٹ کی تصدیق کا بہانہ بنا کر عوام سے اْن کی ذاتی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، یہ بات دہرائی جاتی ہے کہ اسٹیٹ بینک/ کمرشل بینک یا کوئی اور ادارہ کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں بینک صارفین سے ان کے بینک اکاؤنٹس کی کوئی معلومات اکٹھا نہیں کررہا۔
اسٹیٹ بینک ،بینک صارفین سے براہ ِراست ذاتی معلومات کبھی طلب نہیں کرتا، چنانچہ عوام کو ایک بار پھر ہدایت کی جاتی ہے کہ آنے والی کال پر ذاتی معلومات ہرگز نہ دیں۔ لوگوں کو چاہیے کہ ایسی موصولہ کال/ میسج کی تفصیلات سے اسٹیٹ بینک کی ہیلپ لائن پر ای میل بھیجیں۔