کراچی (عکس آن لائن)اسٹیٹ بینک نے پاکستان سے اشیا کی برآمدات کے لیے زرمبادلہ کے ضوابط(فارن ایکسچینج مینوئل، باب 12) میں ترامیم کردی ہیں ۔ کلیدی تبدیلیوں میں ان ضوابط میں ترامیم شامل ہیں جو پاکستان سنگل ونڈو کے فعال ہونے کے بعد برآمدی لین دین میں آسانی پیدا کریں گی۔ اس کے ذریعے پاکستان سے برآمدات کے لیے درکار الیکٹرانک فارم ای (EFE) کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔نظرِ ثانی شدہ برآمد ی قواعد و ضوابط میں متعارف کروائی جانے والی ایک اور اہم ترمیم، پاکستانی برآمد کنندگان / کاروباری افراد کو بزنس ٹو بزنس ٹو کنزیومر (B2B2C) ای کامرس ماڈل کے تحت بین الاقوامی ڈجیٹل مارکیٹ پلیسز، بشمول ایمزون، ای بے، علی بابا، کے ذریعے اپنی مصنوعات کی فروخت میں مدد فراہم کرنے کا فریم ورک ہے۔ ان ضوابط سے پاکستانی برآمد کنندگان، بالخصوص ایس ایم ای برآمدکنندگان کو اپنی مصنوعات بیچنے کے لیے لاکھوں بین الاقوامی صارفین تک پہنچنے کی راہ ہموار ہوگی۔
اس سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے لیے نئے مواقع کی راہ کھلے گی، جس کے نتیجے میں معاشی سرگرمی کو فروغ ملے گا اور پوری ویلیو چین میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔یہاں یہ بات قابلِ غور ہے کہ مارکیٹ کی حرکیات کو مدِنظر رکھتے ہوئے اور بدلتے ہوئے کاروباری ماحول کی رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے، اسٹیٹ بینک متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مرحلہ وار مشاورت سے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان تبدیلیوں کا بنیادی مقصد موجودہ ہدایات کو آسان بناتے ہوئے، غیر ضروری شرائط کو ختم کرنا اور اسٹیک ہولڈرز کی سہولت کے لیے مجاز ڈیلرز کو زیادہ سے زیادہ اختیارات تفویض کرکے کاروبار میں آسانی کو فروغ دینا ہے۔قبل ازیں ، اسٹیٹ بینک اور پاکستان کسٹمز 2015 میں باہمی اشتراک کرتے ہوئے ویبوک (WeBOC)سسٹم میں ای ایف ای ماڈیول کا نفاذ کرکے دستی برآمدی فارم سے الیکٹرانک برآمدی فارم پر منتقل ہوگئے تھے۔ ای ایف ای ایک الیکٹرانک ڈیکلریشن ہے جو برآمد کنندگان پاکستان کسٹم کو جمع کرواتے ہیں اور یہ ہر برآمدی کنسائمنٹ کی کلیئرنس کے لیے اشیا کی ڈیکلریشن کی فائلنگ سے قبل درکار ہوتا ہے۔
تاہم ، جب پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) آپریشنل ہوجائے گاتو ای ایف ای کی شرط کو ختم کردیا جائے گا، اس طرح برآمد کنندگان کے لیے کاروبار کرنے کی آسانی میں اضافہ ہوگا۔ پی ایس ڈبلیو سسٹم ایک ایسی سہولت ہے جو تجارت اور ٹرانسپورٹ میں شامل فریقوں کو سنگل انٹری پوائنٹ کے ساتھ معیاری معلومات اور دستاویزات جمع کروانے کا موقع دے گی تاکہ وہ تمام درآمدات برآمدات، اور ٹرانزٹ سے متعلقہ ضوابطی تقاضوں کو پورا کرسکیں۔ یہ نظام تجارت سے متعلق کاروباری عمل کو زیادہ مثر، شفاف اور مستقل بنا کر کاروبار کرنے کے وقت اور لاگت کو کم کرنے میں مدد گار ہو گا۔ پی ایس ڈبلیو سے متعلق مزید معلومات اس لنک سے حاصل کی جاسکتی ہیں: https://www.psw.gov.pk/.