مخدوم جاوید ہاشمی

اسٹیٹ بینک عوام کی جیب ہوتی ہے جسے آئی ایم ایف کے حوالے کیا جا رہا ہے’مخدوم جاوید ہاشمی

جہانیاں(عکس آن لائن) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک عوام کی جیب ہوتی ہے جسے آئی ایم ایف کے حوالے کیا جا رہا ہے ،ملک میں مہنگائی کا سیلاب آئے گا،لوگ خود کشیوں پر مجبور ہوں گے جبکہ عمران خان فقیر بادشاہ بنے ہوئے ہیں ،محترمہ بے نظیر بھٹو کو ڈیلنگ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے یہ زہریلا گھونٹ پیا جس سے ان کی پارٹی کی سیاسی موت ہوئی اور وہ سندھ تک محدود ہو کر رہ گئی ،زرداری ا س بات کا ادراک کریں حالات اب بھی ویسے ہی ہیں۔پی ٹی آئی حکومت بلدیاتی اداروں کے حق میں نہیں ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ نئے قومی الیکشن کروائے جائیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جہانیاں کی سیاسی و سماجی شخصیات سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر چوہدری خلیل احمد گھمن،عابد خان پاندہ،حسنین اکرم جوگی،محمد عارف سعید ،قاسم ہاشمی بھی موجود تھے۔مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ہمارے ملک کی عوام کی جیب ہے اب آئی ایم ایف کو یہ حق بھی دے دیا گیا ہے کہ وہ ہماری جیب بھی استعمال کریں جبکہ اس کی نگرانی کرنے والے صرف تنخواہیں وصول کرتے رہیں،سب اسی کے رحم وکرم پر ہوں گے ،ملک میں مہنگائی کا ایک سیلاب امڈ آئے گا جس سے لوگ خودکشیوں پر مجبور ہوں گے جہاں تک حکومت کا تعلق ہے تو عمران خان فقیر بادشاہ بنے ہوئے ہیں جو حملہ ہوتو کہتا ہے کہ مجھے حلوہ بنا کر کھلایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی بحالی سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ موجودہ حکومت اس کے حق میں نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ابھی تک بلدیاتی اداروں کو فنڈز فراہم نہ کیے ہیں ۔مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہمیں عمران خان یا پنجاب حکومت کی تبدیلی سے کوئی سروکار نہیں ہے ن لیگ کا مئوقف بالکل واضح ہے ہماری ڈیمانڈ ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اس لیے ملک میں نئے انتخابات کروائے جائیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی خود پر ظلم نہ کرے ،پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہم نے محترمہ بے نظیر بھٹو کو ن لیگ کے ساتھ میثاق جمہوریت کرنے پر ڈیلنگ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا جبکہ محترمہ کا کہنا تھا کہ مجھے یہ کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا یہ گھونٹ اس کی پارٹی کیلئے زہریلا ثابت ہوا اورپیپلز پارٹی سندھ تک محدود ہو کر رہ گئی،آصف علی زرداری اس ملک میں بلاول زرداری کا مستقبل دیکھ رہے ہیں انہیں یہ ادراک کرنا چاہیے کہ حالات ابھی بھی ویسے ہی ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں