اسلام آباد (عکس آن لائن)نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جتنی بھی اسمگلنگ ہوئی ہے، یہ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہو رہی تھی، آرمی چیف نے بڑے واضح انداز میں ہدایت دیں کہ نا صرف کورٹ مارشل ہوں گے بلکہ جو لوگ اس طرح کی پریکٹسز میں ملوث ہیں، ان کو جیل بھی بھیجا جائیگا،کچھ اقدامات کرنے سے ڈالر بہت حد تک نیچے آیا،ایک مہینے کے دوران گندم کی اسمگلنگ روکی ہے ،زخیرہ اندوزی کے لیے جو چھاپے مارے ہیں،
،2 ہزار 200 ٹن گندم ،8 ہزار ٹن چینی اور یوریا 4 ہزار 3 سو میٹرک ٹن برآمد کی ،10 ہزار 195 لیٹر پی او ایل کی مقدار پکڑی گئی،43 ٹن منشیات اب تک پکڑی ہے،اے اور بی کیٹیگری کی کمپنیز پر بھی نظر رکھی جارہی ہے، جو بھی ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث ہوں گے، ان کیخلاف بھی سختی سے پیش آیا جائیگا،بندوق کے زور پر اگر کوئی اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتا ہے تو ہم وہ مسلط کرنے نہیں دیں گے،الیکشن میں سیکیورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے،ہماری جانب سے الیکشن کمیشن کیساتھ ہرطرح کاتعاون کیا جائیگا، نوازشریف وہ سیاستدان ہیں جوبیٹی کیساتھ جیل گئے، وہ وطن واپس آکرسیاست میں حصہ لیناچاہتے ہیں توحوصلہ افزابات ہے،ان کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوگا ۔
پیر کو نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اسمگلنگ میں سیکیورٹی ایجنسی کے ملوث ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ آپ یہ بات بہت حد تک درست ہے کہ اگر میں یہ کہہ دوں کہ (سیکیورٹی ایجنسیز) ملوث ہی نہیں ہیں، تو یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ جتنی بھی اسمگلنگ ہوئی ہے، یہ کوئی اونٹوں پر نہیں ہوئی، اسمگلنگ ٹرکوں پر ہو رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی لوگ ملوث تھے، آرمی چیف نے بڑے واضح انداز میں ہدایت دیں کہ نا صرف کورٹ مارشل ہوں گے بلکہ جو لوگ اس طرح کی پریکٹسز میں ملوث ہیں، ان کو جیل بھی بھیجا جائے گا۔نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے ہاں افغان ٹریڈ کے نام پر تجارت کم اور اسمگلنگ زیادہ ہو رہی تھی، اس کو بہتر کیا جارہا ہے، اسی طرح چینی کی اسمگلنگ ہو رہی تھی، اس کو کس طرح جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ کلب کیا گیا ہے۔نگران وزیر داخلہ نے کہاکہ ہماری فوڈ سیکیورٹیز ڈیپارٹمنٹ ہے، ان کے ساتھ ہم نے تمام صوبوں کا ایک ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، کہ ہمارے صوبوں کے فوڈ کے حوالے سے کیا ضروریات ہیں، اس کے حوالے سے بھی صوبائی بارڈرز کو بھی ہم نے کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے، اسی طرح انسداد اسمگلنگ کے لیے مشترکہ چیک پوسٹس بنائی ہیں، وہ بنیادی پر بلوچستان میں ہیں، اس کے بعد خیبرپختونخوا اور دیگر جگہوں پر بھی قائم کی جارہی ہیں۔
سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ان چیک پوسٹس میں فرنٹیئر کور، صوبائی پولیس، کسٹمز سمیت حکومتی ادارے ہیں، سب پر مشترکہ چیک پوسٹس پر ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ جو لوگ جائز کام کر رہے ہیں، ان کی ہم نے حوصلہ افزائی کرنی ہے اور آپ کے توسط سے یہ اعتماد دینا ہے کہ پاکستان میں جو قانونی کام کررہے ہیں ان کیلئے مواقع مزید بڑھیں گے، جو لوگ غیر قانونی کام کررہے ہیں، اسمگلنگ، حوالہ ہنڈی میں ملوث ہیں، ریاست ان کے ساتھ بہت سخت طریقے سے پیش آئے گی اور ان کیلئے کوئی اسپیس نہیں چھوڑی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ ایک مہینے کے دوران ہم نے گندم کی اسمگلنگ روکی ہے اور ذخیرہ اندوزی کے لیے جو چھاپے مارے ہیں، تقریباً ہم نے 2 ہزار 200 ٹن گندم برآمد کی گئی ہے، اسی طرح 8 ہزار ٹن چینی برآمد کی گئی ہے، اس کے علاوہ یوریا 4 ہزار 3 سو میٹرک ٹن برآمد کی گئی ہے۔سرفراز بگٹی نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ وفاقی دارالحکومت کے پیٹرول پمپس تک پہنچ چکی تھی، وہ بغیر چیکنگ کے کس طرح سے آرہی تھی، اس پر بڑی حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ 10 ہزار 195 لیٹر پی او ایل کی مقدار پکڑی گئی۔
انہوںنے کہاکہ اوگرا کے ساتھ مل کر میکنزم بنایا ہے کہ جتنے بھی پیٹرول پمپس ہوں گے، وہاں پر باقاعدگی کے ساتھ چھاپے مارے جائیں گے، ان کو چیک کیا جائے گا، جو پیٹرول پمپ اس طرح کی پریکٹس میں پکڑا گیا، غیر معیاری تیل بیچنے کی کوشش کی، تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ ڈالر کی بڑی اسمگلنگ ہو رہی تھی، آپ نے دیکھا ہے کچھ اقدامات کرنے سے اللہ کے فضل و کرم سے ڈالر بہت حد تک نیچے آیا، کوشش ہو گی کہ ڈالر کی اصل قیمت تک پہنچیں۔انہوںنے کہاکہ ڈالر کا انخلا ہو رہا تھا، اس کے خلاف بہت بڑی کارروائی شروع کی گئی ہے، آپ کو پتا ہے کہ سی کیٹیگری کی ایکسچینج کمپنیز کو بند کر دیا گیا ہے اور اے اور بی کیٹیگری کی کمپنیز پر بھی نظر رکھی جارہی ہے، جو بھی ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث ہوں گے، ان کے خلاف بھی سختی سے پیش آیا جائے گا۔
نگران وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہم اب تک 168 ایف آئی آرز درج کر چکے ہیں، ہم انہیں عدالت میں پیش کریں گے، اسی طرح 65 کروڑ 80 لاکھ روپے کی برآمدگی بھی ہو چکی ہے، اس کے علاوہ انسداد منشیات کے خلاف بھی مہم جاری ہے۔انہوںنے کہاکہ نارکوٹکس پاکستان کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے حالانکہ ہمارے لیے کوئی بھی منشیات پیدا نہیں کی جاتیں کیونکہ یہ ہمارے معاشرے میں پھیلتا جارہا تھا، ہم نے اس کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں ہم نے 43 ٹن منشیات اب تک پکڑی ہے اور 242 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر جو چیزیں خراب تھیں، ہم وہ ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم محدود وقت میں وزیراعظم کے وژن کے مطابق اسے درست کر لیں تو وہ مناسب ہوگا۔
اسمگلنگ میں سیکیورٹی ایجنسی کے ملوچ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ آپ یہ بات بہت حد تک درست ہے کہ اگر میں یہ کہہ دوں کہ (سیکیورٹی ایجنسیز) ملوث ہی نہیں ہیں، تو یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ جتنی بھی اسمگلنگ ہوئی ہے، یہ کوئی اونٹوں پر نہیں ہوئی، اسمگلنگ ٹرکوں پر ہو رہی تھی اور اس میں جو بھی لوگ تھے، کیونکہ آرمی چیف ہیں انہوں نے بڑے واضح انداز میں ہدایت تھیں کہ نا صرف کورٹ مارشل ہوں گے بلکہ جو لوگ اس طرح کی پریکٹسز میں ملوث ہیں، ان کو جیل بھی بھیجا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ان کے احتساب کا طریقہ کار کیونکہ پبلک نہیں ہوتا، اس لیے ہمارے علم میں نہیں آتا تاہم فوج میں احتساب ہوتا ہے، وہ ہم نے 9 مئی کے حوالے سے بھی دیکھا، وہاں پر احتساب ہوتا ہے، ہمارے یہاں جو کمزوریاں ہیں، ہمیں اس کو دیکھنے کی زیادہ ضرورت ہے۔
بلوچستان میں مستونگ میں 12 ربیع الاوال کے جلوس میں دھماکے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ ہم اس واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں تاہم اس سے قبل بلوچستان میں جتنے بڑے واقعات ہوئے ہیں، جس کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں، اس میں را ملوث ہے، اس واقعے کی تحقیقات کے بعد بتائیں گے کہ اس کے سہولت کار کون تھے، اور یہ ٹارگٹ کہاں سے سلیکٹ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ آنے والے دنوں میں دیکھیں گے کہ اس (دہشتگردی) میں واضح کمی نظر آئے گی، جب ہم کوشش کرتے ہیں، تو اس کے نتیجے میں وہ ہم پر زیادہ سے زیادہ حملے کرنے لگ جاتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ہم دھماکے کر کے اور معصوم لوگوں کی قتل و غارت کرکے ریاست پاکستان کو بیک فٹ پر لے جائیں گے، یہ ان کی غلط فہمی ہے، ہم فرنٹ فٹ پر آئیں گے اور اس ملک میں ایک بھی دہشت گرد نہیں ہوگا۔نگران وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بندوق کے زور پر اگر کوئی اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتا ہے تو ہم وہ مسلط کرنے نہیں دیں گے۔
نگراں وزیرداخلہ نے کہا کہ الیکشن میں سیکیورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے،ہماری جانب سے الیکشن کمیشن کیساتھ ہرطرح کاتعاون کیا جائیگا۔نوازشریف کی وطن واپسی سے متعلق بیان کے بعد رانا ثناء کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے سرفراز بگٹی نے کہاکہ راناثناء اللہ میرے بڑے بھائی ہیں، محترم ہیں، میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے دل آزاری ہو۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف تووہ سیاستدان ہیں جوبیٹی کیساتھ جیل گئے، وہ وطن واپس آکرسیاست میں حصہ لیناچاہتے ہیں توحوصلہ افزابات ہے۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوگا ۔