ہراسگی کے سنگین الزامات

اسلام آباد ہائی کورٹ، پبلک اکاونٹ کمیٹی کو نیب افسران کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا گیا

اسلام آباد (نمائندہ عکس )اسلام آباد ہائی کورٹ نے پبلک اکاونٹ کمیٹی کو نیب افسران کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا ، ڈپٹی اٹارنی جنرل کا موقف مسترد ،عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ، اگلے بدھ کو جواب طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور شہزاد گل نے اپنی وکیل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنا موقف رکھا کہ پبلک اکاونٹ کمیٹی نے طیبہ گل نامی خاتون کو ہراساں کرنے کے خلاف ڈی جی نیب لاہور سمیت متعدد نیب افسران کو طلب کررکھا ہے ، جوکہ غیر آئینی ہے پی اے سی صرف آڈٹ یا اعدادوشمار میں ہیرا پھیری کے بارے میں جانچ کرسکتی ہے ہراسنگی کے خلاف سماعت کرنا پی اے سی کے مینڈیٹ میں نہیں آتا ،جو غیر آئینی ہے اس موقع پر اٹارنی جنرل عدالت پیش نہیں ہوئے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کاموقف تھا کہ پی اے سی کا معاملہ پارلیمنٹ کے اندرونی کارروائی ہے جس میں عدالت مداخلت نہیں کرسکتی ڈی جی نیب لاہور شہزاد گل کے وکیل کا کہنا تھا

سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے خلاف اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ عدالت پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی ،لیکن غیرقانونی اور ماروائے قانون کے بارے میں سماعت عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے اس موقع پر قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پی اے سی نیب افسران کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کرسکتی البتہ اپنی پروسیڈنگ جاری رکھ سکتی ہے ہم اس پر کوئی سٹے نہیں دے سکتے ہیں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلے بدھ کو جواب طلب کرلیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں