اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے گئے، الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان دیا ہے کہ پہلے نئی حلقہ بندیاں کریں گے پھر بلدیاتی انتخابات کا شیڈول دیں گے، عدالت وفاقی حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے لیے تعاون کا حکم دے کیونکہ حکومتیں بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹیں ڈالتی ہیں۔۔ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کی اسلام آباد بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ درخواست گزار طارق فضل چوہدری کی جانب سے عادل عزیز قاضی پیش ہوئے، انہوں نے موقف دیا کہ عدالت الیکشن کمیشن کو کہے کہ اسلام آباد میں یونین کونسلز کی تعداد کو بڑھایا جائے اور نئی حلقہ بندیوں کے مطابق انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا جائے۔ جس پر الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے پر رضامندی ظاہر کردی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ میں ووٹ منتقلی سے متعلق بھی پٹیشنز آئی ہیں وہ بھی دیکھ لیں۔قبل ازیں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ پہلے نئی حلقہ بندیاں کریں گے پھر بلدیاتی انتخابات کا شیڈول دیں گے، عدالت وفاقی حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے لیے تعاون کا حکم دے کیونکہ حکومتیں بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹیں ڈالتی ہیں۔ ای سی پی نے مزید کہا کہ 65 روز میں نئی حلقہ بندیاں کرکے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کریں گے، عدالت وفاقی حکومت کو بلدیاتی انتخابات کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کا حکم دے۔ کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ 600 وارڈز میں ہم نے حلقہ بندیاں کرنی ہیں،جس میں کم ازکم دو ماہ کا وقت درکار ہوگا۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں 50 یونین کونسل کا الیکشن شیڈول واپس لیتے ہوئے 101 یونین کونسلز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔