دوحہ (عکس آن لائن)اسلامی تحریک مزاحمت(حماس)کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کوئی بھی کوشش جرم ہے چاہے اسے کوئی بھی عنوان دیا جائے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ غرب اردن اسرائیلی ریاست کے مکمل قبضے میں ہے۔ اس میں فلسطینیوں کو کسی قسم کی خود مختاری حاصل نہیں۔
فلسطینی اپنے گھروں کو بھی اپنی مرضی سے آجا نہیں سکتے اور ان کے مہمان بھی اسرائیل کی اجازت سے آتے ہیں۔ابو مرزوق نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات کو نارملائز کرنا قضیہ فلسطین کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، کھیلوں کے مقابلوں میں اسرائیلی کھلاڑیوں کو شرکت کرنا اور مسجد اقصیٰ کے زیارت کی اجازت اسرائیل سے تعلقات کے قیام کا جواز نہیں ہو سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان ممالک اور پوری مسلم امہ کو مسجد اقصی اور مسجد ابراہیمی کی مسلسل بے حرمتی کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم نام نہاد تبدیلی کی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
الرحمہ مزاحمتی تحریک زیادہ دور نہیں ہوئی۔ اس سے قبل انتفاضہ الاقصی المبارک بھی دفاع قبلہ اول کے لیے ایک موثر تحریک ثابت ہوئی ہے۔خیال رہے کہ 15 اکتوبر کو سعودی عرب کی پہلی فٹ بال ٹیم فلسطینی فٹ بال ٹیم کے ساتھ میچ کھیلنے کے لیے مقبوضہ فلسطین آئے گی۔سعودی عرب کی ٹیم القدس کے شمال میں الرام کے مقام پر فیصل الحسینی اسٹیڈیم میں فلسطینی ٹیم کے ساتھ میچ میں حصہ لے گی مگر یہ ٹیم اسرائیل کی طر ف سے باقاعدہ منظوری کے بعد آئے گی۔ سعودی ٹیم کے القدس آمد کو الریاض اور تل ابیب کے درمیان بڑھتے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت قرار دیا جاتا ہے۔