انقرہ(عکس آن لائن)صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی کی شام میں موجودگی کا سبب شامی زمین کا ٹکڑا یا پھر تیل کا حصول نہیں صرف اور صرف سرحدی تحفظ ہے۔جناب ایردوان نے استنبول ممبران ِ اسمبلی سے ملاقات پروگرام کے د وران اپنے خطاب میں بتایا کہ “ہم شام میں ایک محفوظ علاقے کی وساطت سے ہماری سرحدوں کو تحفظ اور ضمانت میں لینے کے خواہاں ہیں، ہمیں پیٹرول یا پھر زمین پر قبضہ کرنے کا کوئی شوق نہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم “ہم اسد انتظامیہ کی دعوت پر وہاں نہیں گئے، بلکہ شامی عوام نے ہم سے مدد طلب کی جس کا ہم نے جواب دیا، لہذا جب تک شامی عوام “یہ مشن پورا ہو گیا ” نہیں کہتے ہمارا وہاں سے انخلا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
صدر ایردوان نے اس موقع پر بتایا کہ ادلیب کاروائی میں گزشتہ روز 34 شہادتیں ہوئی تھیں آج یہ تعداد 36 تک بڑھ گئی ہے۔ ہم شام میں تمام تر فرنٹ لائن پر تیس کلو میٹر اندر تک ایک محفوظ علاقے کے قیام کے لیے بذاتِ خود کام کر رہے ہیں۔ ہم شہدا کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، ابتک انتظامیہ کے 2100 عناصر ہلاک اور 300 کیقریب فوجی گاڑیاں تباہ کی گئی ہیں۔ کل تک کیمیاوی مادوں پر مشتمل 7 گوداموں کو تباہ کیا گیاتھا۔ ہم ا س معاملے کے اس مرحلے تک پہنچنے کی بالکل خواہش نہیں رکھتے تھے۔ لیکن انہوں نے ہمیں اس چیز پر مجبور کیا ہے جس کے نتائج ان کو بھگتنے ہوں گے۔