عمان (عکس آن لائن)اردن میں بادشاہ پر تنقید کرنیوالوں کیخلاف بڑا کریک ڈائون کیا گیا۔ بادشاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ بن حسین کو محل میں نظر بند کردیا گیا۔اردن کے سابق ولی عہد نے اپنے سوتیلے بھائی اور ملک کے بادشاہ پر کرپشن، نااہل ہونے اور لوگوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔حکومت کی جانب سے شہزادہ حمزہ کو گرفتار کرنے کی بھی تردید کی گئی تھی۔کریک ڈائون شہزادہ حمزہ کی جانب سے قبائل سے ملاقات کے بعد شروع کیا گیا، سابق وزیر مالیات بھی گرفتار افراد میں شامل ہیں۔اردن میں حکومت کا تختہ الٹنے کی مبینہ ناکام کوشش کے بعد امریکا نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہیکہ اردن کے شاہ عبد اللہ امریکا کے ایک اہم پارٹنر ہیں۔ امریکا ان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہم ان اطلاعات کو باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں جن میں اردن میں حکومت کا تختہ الٹنے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن عمان کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہم اردنی حکام کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں۔ شاہ عبداللہ امریکا کے ایک اہم اتحادی ہیں اور انہیں ہماری پوری حمایت حاصل ہے۔سعودی عرب کی رائل کورٹ نے اردن کے شاہ عبداللہ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق ایک بیان میں سعودی رائل کورٹ نے کہا ہے کہ اردن میں ‘امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے شاہ عبداللہ اور شہزادہ الحسین بن عبداللہ ثانی کی جانب سے کیے گئے فیصلوں اور اٹھائے گئے اقدامات کی مملکت مکمل تائید و حمایت کرتی ہے۔خیال رہے کہ ہفتے کے روز اردن میں سابق ولی عہد اور موجودہ فرمانروا کے سوتیلے بھائی کو حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں ان کے محل میں نظر بند کیا گیا ۔
اردن میں حکام نے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ کو حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں ان کے محل میں نظربند کردیا ہے اور شاہی دیوان کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ سمیت بیس افراد کو گرفتارکر لیاگیا۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ افراد ملکی استحکام وسلامتی کے لیے خطرہ بنے ہوئے تھے،اس لیے انھیں حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کی جائے گی۔ بعض اطلاعات کے مطابق اردن کے سابق شاہ حسین کی امریکانژاد بیوہ ملکہ نوراور بڑے بیٹے شہزادہ حمزہ بن حسین کودارالحکومت عمان میں ان کے محل میں نظربند کردیا گیا ۔انھوں نے مبیّنہ طور پر اپنے سوتیلے بھائی شاہ عبداللہ دوم کا تختہ الٹنے کی سازش کی تھی اور اب ان کے خلاف تحقیقات کی جائے گی۔اردن کے شاہی محل کے حکام کے مطابق یہ اقدام ایک پْرپیچ اور پیچیدہ محلّاتی سازش کا پتا چلنے کے بعد کیا گیا ہے۔اس میں شاہی خاندان کے ایک فرد کے علاوہ قبائلی سردار اور سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے بعض ارکان شریک تھے۔واضح رہے کہ شہزادہ حمزہ چار سال تک اردن کے ولی عہد رہے تھے۔اس کے بعد شاہ عبداللہ دوم نے اپنے بیٹے حسین کو ولی عہد مقرر کردیا تھا۔اردن میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی اطلاعات سوشل میڈیا پرگردش کررہی ہیں۔تاہم فی الوقت یہ واضح نہیں کہ مبیّنہ سازشی گروپ اپنی سازش کو کہاں تک عملی جامہ پہنا چکا تھا اور ان کے کیا ارادے تھے۔