رحیم یار خان(عکس آن لائن) ملک میں آٹے اور گندم کے بحران کی آڑ میں شوگر مافیا نے چینی کے نرخ میں بھی اضافہ کردیا،کرشنگ سیزن جاری ہونے کے باوجود 100کلو چینی کی بوری 500روپے مہنگی کردی گئی جس کے نتیجے میں ایک بوری کی قیمت 6ہزار8سو60سے بڑھاکر 7ہزار3سو40روپے کردی گئی۔ فی کلو چینی ہول سیل میں 75روپے جبکہ پرچون میں 80روپے کلو تک فروخت ہونے لگی۔
عالمی مارکیٹ میں چینی کے ریٹ 50روپے فی کلو سے بھی کم ہیں اور اس ریٹ پر عالمی منڈیوں سے خریدی گئی چینی پاکستانی مارکیٹ میں 100کلو بوری 5ہزار800روپے کی پڑے گی۔چینی کی قیمت میں اچانک اضافے پر انتظامیہ خاموش اور ذخیرہ اندوز متحرک ہیں اور انہوں نے چینی کو اسٹاک کرنے کے لیے اربوں روپے لگا دیے۔ پنجاب میں 10 ملین میٹرک ٹن کرشنگ ہو چکی ہے اور 10 لاکھ 51 ہزار ٹن چینی کے ذخائر موجود ہیں۔ مصنوعی گھن چکر کو نہ روکا گیا تو قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔واضح رہے کہ ملک میں زیادہ تر شوگر ملز سیاسی شخصیات کی ہیں جن میں حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاست دان بھی شامل ہیں۔