قصور (عکس آن لائن) ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت (توسیع) قصورمحمدنویدامجد نے کہاہے کہ پاکستان
دنیابھرمیں آم پیداکرنے والے ممالک میں پیداوارکے لحاظ سے تیسرے نمبرپرہونے کے باوجود دنیامیں آم کی
کل پیداوار کا صرف 46فیصد حصہ ہی پیداکرتاہے جبکہ جدیدٹیکنالوجی کے استعمال کے باعث آم کی ملکی
پیداوارمیں گزشتہ چندسالوں میں اضافہ کے باوجود ہم صرف 5فیصد آم ہی برآمدکرنے کے قابل ہوئے ہیں .
نیزمحکمہ زراعت نے باغبانوں آم کی کوالٹی برقراررکھنے کیلئے اس کی برداشت‘ درجہ بندی اور پیکنگ کا
خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔انہوں نے دوران ملاقات’’اے پی پی‘‘کوبتاتے ہوئے آم کے باغبانوں
کوہدایت کی کہ آم کوپختگی کی حالت میں جب اس کے کندھے مکمل طورپر پک جائیں ‘رنگت ہلکی زرد ہونے
لگے اور درخت پرچاروں اطراف سے 5سے10پھل ٹپکاپن کر اترجائیں تو آم کی برداشت کی جائے۔ انہوں نے کہا .
کہ باغبان صبح یاشام کے وقت آم کی برداشت کریں اور اس دوران گہرے سبز رنگ کے اورناپختہ پھل کو برداشت
کرنے سے گریزکیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ باغبان پھل کو احتیاط کے ساتھ ایک ایک کرکے قینچی یا پول کٹرکی مدد
سے بمعہ ڈنڈی 4یا5انچ کاٹ کر پلاسٹک کی ٹرے میں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ باغبان درجہ بندی کرتے وقت خیال
کریں کہ پھل بلحاظ رنگ اور قسم ایک جیسے اوربیماری سے پاک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ باغبان آم کو بہترطورپر
محفوظ رکھنے کیلئے پولی سٹرین کی جالی استعمال کریں‘ باغبان پیکنگ پرآم کی قسم ‘ڈبے کا معیاری وزن
اور اگر اس کی کوئی مخصوص ٹریٹمنٹ کی گئی ہو تو اسکابھی اندراج کریں۔ انہوں نے کہا کہ آم کو گتے
کے ڈبوں میں پیکنگ کے بعد 15سے 17ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر سٹورکیاجائے تاکہ آم کو
بعداز برداشت زیادہ دیرتک محفوظ رکھاجاسکے۔