لاہور/گجرات/گوجرانوالہ(عکس آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ حکومت کاروبار کے اوقات کار کم کرنے اورہفتہ اور اتوار بندش کے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کی پالیسی بنائے ، حکومت کے عجلت میں کئے گئے فیصلے سے بازاروں میں خریداروں کا غیر معمولی رش دیکھا جارہا ہے جبکہ تذبذب کی صورتحال کی وجہ سے دوسرے اضلاع سے خریداری کیلئے آنے والوں کا رش بھی بڑھ گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور اور مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والی تاجر تنظیموں کے عہدیداروں سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے مشاورت کی بجائے یکطرفہ فیصلے سے تاجروں سمیت ہر طبقے کیلئے مشکلات بڑھ گئی ہیں ، تاجر اورخریدار غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے پریشانی سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو چلانے کے لئے کاروبار کا چلنا ضروری ہے لیکن آدھا تیتر ، آدھا بٹیر والی پالیسی نقصان کا باعث بن رہی ہے ،حکومت کے غلط فیصلے کی وجہ سے تاجر اپنی دکانوں کے کرائے اور دیگر اخراجات پورے نہیں کر سکتے بلکہ ان پر بوجھ بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں میڈیا رپورٹس کے مطابق اوقات کار کم ہونے اور دو روز کی بندش سے بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداروں کے رش میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور ایسے میں ایس او پیز پر عملدرآمد کرانا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اوقات کار بڑھائے اور ہفتہ اور اتوار کی چھٹی ختم کرے تاکہ لوگ اپنی آسانی سے خریداری کر سکیں اور ایسے میں ایس او پیز پر بھی آسانی سے عملدرآمد کرایا جا سکے گا۔