کراچی(عکس آن لائن)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ7 میں لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے آسٹریلیا کے تجربہ کار کھلاڑی بین ڈنک اور جیمز فالکنر نے آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے 24 سال بعد دورہ پاکستان کو کرکٹ کے کھیل کیلئے مثبت اقدام قراردیدیا ۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے بعد پاکستان کا دورہ کرنا آسٹریلوی کھلاڑیوں کے لیے بھی ایک شاندار تجربہ ہوگا، ان کی پاکستان کا دورہ کرنے والے ممکنہ کھلاڑیوں سے بات چیت ہوتی ہے، جنہیں وہ یہی بتاتے ہیں کہ یہاں بسنے والی عوام مہمان یا میزبان ٹیم کے قطع نظر کرکٹ سے محظوظ ہونے اسٹیڈیم آتی ہے۔بین ڈنک نے کہا کہ آئی سی سی ایوارڈز میں پاکستانی کھلاڑیوں کی بالادستی اور پھر ٹیسٹ کرکٹ میں فواد عالم، بابراعظم اور محمد رضوان کی کارکردگی پاکستان میں کرکٹ ٹیلنٹ کا عملی نمونہ ہے۔
جیمز فالکنر نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا ٹیسٹ کرکٹ کی دو بہترین ٹیمیں ہیں۔ پاکستان کے خلاف سیریز آسٹریلوی کھلاڑیوں کا امتحان ہوں گی، یہاں کی پچز بھی آسٹریلیا سے مختلف ہوں گی۔انہوں نے مزید کہاکہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم آخری مرتبہ 24 سال قبل پاکستان آئی تھی، وہ بھی اس سال آسٹریلیا انڈر 19 کی نمائندگی کرنے پاکستان آئے ہوئے تھے۔ اس وقت ان کی عمر 17 سال تھی۔پاکستان میں کرکٹ کی واپسی ضروری ہے، وہ آج ساری دنیا سفر کرتے ہیں، لہذا ان کے لیے پاکستان آنابھی کسی صورت مختلف نہیں ہے۔