پشاور(عکس آن لائن ) مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ سے کیسے نمٹا جائے، اس سلسلے میں خیبر پختون خوا حکومت نے حکمت عملی طے کر لی۔ نجی ٹی ویی کے مطابق کے پی حکومت نے حکومت مخالف آزادی مارچ کو غیر موثر بنانے کے لیے حکمت عملی وضع کر لی ہے۔
حکمت عملی بنانے کے لیے آج پی ٹی آئی کا پارلیمانی اجلاس بلایا گیا، جس میں گورنر کے پی شاہ فرمان، وزیر اعلی محمود خان، اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی ارکان نے شرکت کی۔جے یو آئی کے احتجاج میں صوبائی اسمبلی کے ارکان اپنے اپنے علاقوں میں موجود رہیں گے، اور عوامی رابطہ کر کے احتجاج کے منفی اثرات سے عوام کو آگاہ کریں گے۔طے شدہ حکمت عملی کے مطابق مدارس کے طلبہ کے والدین سے بھی رابطہ کیا جائے گا، اور والدین سے بچوں کو سیاست اور احتجاج سے دور رکھنے کی اپیل کی جائیگی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ انتظامی سطح پر جمعیت علمائے اسلام ف کے مارچ کو پنجاب میں داخلے سے روکا جائے گا۔ادھر آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان نے آزادی مارچ کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کو اہم ٹاسک دیا، وزیر اعظم نے دھرنے سے متعلق سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی، امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نور الحق قادری فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کریں گے۔