اسلام آباد (عکس آن لائن) سی پی این ای کے صدر و چیف ایگزیکٹو خوشنود علی خان اور سیکرٹری جنرل عمربٹ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ صحافیوں اور مواصلاتی ذرائع انٹرنیٹ و ٹیلی فون پر مکمل طور پر پابندیاں ہیں یہ سب کچھ ریا ستی جبر ہے جو بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نافذ کر رکھا ہے.
خوشنود علی خان اور عمر بٹ نے کہا ہے کہ پوری دنیا اب جہاں کشمیر میں ظلم و جبر کی مذمت کر رہی ہے وہاں بھارت کشمیری عوام کو استسواب رائے کا حق نہ دے کر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے ۔
یوم یکجہتی کشمیر کے مو قع پر اپنے ایک بیان میں خوشنود علی خان اور عمر بٹ نے کہا ہے کہ 183 دن سے بھارت کی 7 لاکھ فوج نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے اس کے ساتھ ساتھ صحافیوں اور ابلاغ کے تمام ذرائع پر بھی پابندی ہے.
80 سے 90 لاکھ کشمیری بھارت کی قید میں ہیں 70ہزار لوگوں کو شہید کیا جاچکا ہے جبکہ13ہزار طلبہ متنازعہ شہریت قانون کی مخالفت پر گرفتار ہیں خوشنود علی خان اور عمر بٹ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں ، دنیا کی تمام صحافتی تنظیموں اور اظہار رائے پر یقین رکھنے والے ممالک سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور 183دن کی اس قید مسلسل سے کشمیریوں کی جان چھڑائی جائے.
خوشنود علی خان اور عمر بٹ نے کہا ہے آزادی اظہار رائے انسان کا بنیادی حق ہے اسے کسی سے نہیں چھینا جا سکتا ۔انہوں نے کہا پاکستان کے اخبارات کے مدیدان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے استسواب رائے کے حق کو نہ صرف درست سمجھتے ہیں بلکہ ان کے حق کیلئے عملی جدوجہد کرنے کیلئے بھی تیار ہیں ۔